- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
افغانستان میں نماز جمعہ کے دوران دھماکا، امام مسجد سمیت 12 نمازی شہید
کابل: افغانستان میں نماز جمعہ کے وقت مسجد میں زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں امام مسجد سمیت 12 نمازی شہید اور 17 زخمی ہوگئے۔
افغان میڈیا کے مطابق دارالحکومت کابل کے علاقے شکر درہ کی مسجد حاجی بخشئی میں اس وقت زوردار دھماکا ہوا جب وہاں نماز جمعہ کی ادائیگی کی جارہی تھی۔ دھماکے میں امام مسجد سمیت 12 نمازی شہید اور 17 زخمی ہوگئے۔
پولیس نے بم دھماکے میں امام مسجد مفتی نعمان کے شہید ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق بم مسجد میں ہی نصب کیا گیا تھا تاہم حتمی بات تفتیش کے مکمل ہونے پر ہی کی جاسکتی ہے۔
حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں 7 زخمیوں کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
تاحال کسی شدت پسند گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ طالبان نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی ایسی وارداتیں حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔
واضح رہے کہ طالبان اور افغان فورسز نے عید الفطر پر تین روزہ سیز فائر کا اعلان کیا تھا تاہم اس دوران بارودی سرنگ دھماکے میں 9 افراد کی ہلاکت کے بعد آج نماز جمعہ میں بھی بم دھماکا ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔