نہری پانی میں کمی پر پیپلزپارٹی کا سندھ پنجاب سرحد پر دھرنے کا اعلان

ویب ڈیسک  ہفتہ 15 مئ 2021
پنجاب اور وفاق کو متنبہ کررہے ہیں کہ سندھ کا بنجر بنانے کا خیال چھوڑ دیں، پیلزپارٹی۔ فوٹو:فائل

پنجاب اور وفاق کو متنبہ کررہے ہیں کہ سندھ کا بنجر بنانے کا خیال چھوڑ دیں، پیلزپارٹی۔ فوٹو:فائل

کراچی: پنجاب کی جانب سے مبینہ طور پر پانی چوری کرنے پر پیپلزپارٹی نے سندھ پنجاب سرحد پر دھرنے کا اعلان کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پیپلزپارٹی نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں سندھ پنجاب سرحد پر دھرنے کا اعلان کردیا ہے، اور الزام عائد کیا ہے کہ صوبہ پنجاب سندھ کے حصے کا پانی چوری کررہا ہے، اور پانی چوری بند نہ ہونے پر احتجاجاً دھرنا دیا جائے گا، جب کہ سندھ اسمبلی میں پنجاب اور وفاقی حکومت کے اس عمل کے خلاف قراداد بھی لائیں گے۔

پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ سندھ میں اس وقت مجموعی طور 50 فیصد پانی کی قلت ہے، سکھر بیراج پر 20 فیصد اور کوٹری بیراج پر 44 فیصد پانی کی کمی واقع ہورہی ہے، اپنے حصے کا پانی نہ ملنے کے باوجود بلوچستان کو اس کے حصے کا پانی دے رہے ہیں، صوبے میں پانی کا بحران شدت اختیار کرتا جارہا ہے، نااہل وفاقی حکومت کی وجہ سے سندھ کی زمین بنجر ہوتی جارہی ہے۔

پیپلزپارٹی نے کہا کہ ریاست مدینہ کے دعویدار پانی روک کر ریاست یزید کا کردار اد کررہےہیں، پانی چوری کھلی بدمعاشی ہے،  پنجند اور تونسہ پر موجود ہمارے نمائندے کو بھی نکال دیا گیا ہے،  موجودہ نااہل حکومت جان بوجھ کر زراعت کے شعبے کو تباہ کررہی ہے، لوگ پانی کو ترس رہے ہیں۔

صوبائی وزیر سہیل انور سیال کا کہنا ہے کہ بد قسمتی سے سندھ کو اس کے حصے کا پانی نہیں مل رہا ہے، ارسا سے بھی ہمارا مسئلہ حل نہیں ہورہا ہے،  سندھ 15 سے 20 فیصد پانی کی مزید کمی برداشت کررہا ہے، کوٹری بیراج پر 40 فیصد سے زیادہ پانی کی کمی ہے، پنجاب چشمہ لنک کینال سے 2 ہزار کیوسک پانی حاصل کررہا ہے جو غلط ہے۔

سہیل انور سیال نے کہا کہ سندھ کے لیے پانی ضروری ہے، چشمہ لنک کینال سمیت دیگر معاملات کی وجہ سے سندھ میں پانی کی کمی ہے، سندھ کی حق تلفی نہ ہو ہم سندھ کا کیس سب کے سامنے رکھ رہے ہیں، ہم پنجاب کا حق بھی لینا نہیں چاہتے لیکن سندھ کا حق بھی نہیں چھوڑیں گے، ہم سندھ کے پانی کے لیے پنجاب بارڈر پر دھرنا دیں گے،  ہم پنجاب اور وفاق کو متنبہ کررہے ہیں کہ سندھ کا بنجر بنانے کا خیال چھوڑ دیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔