- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
سمندری طوفان نے ماہی گیروں کی مشکلات میں اضافہ کردیا
کراچی: بحیرہ عرب میں اٹھنے والے طوفان ’’تاؤتے‘‘ نے ماہی گیروں کی مشکلات میں اضافہ کردیا۔
مہنگائی اور لاک ڈاؤن کے اثرات کی وجہ سے پہلے سے متاثر ماہی گیر طوفان کی وجہ سے سمندر سے واپس آگئے، خالی ہاتھ لوٹنے والے ماہی گیروں کے مطابق کئی لاکھ روپے ایندھن پر خرچ ہوئے ہاتھ کچھ نہ آیا ، نقصان کا تمام بوجھ خود اٹھانا ہوگا جس کے لیے جلد از جلد موسم بہتر ہونے کے منتظر ہیں، ابراہیم حیدری ماہی گیروں کی بستی ہے جہاں ماہی گیری سے ہزاروں گھرانوں کا روزگار وابستہ ہے۔
ملاح، ماہی گیر، مزدور، لانچوں کو تیل ایندھن، خوراک، برف اور دیگر اشیاکی فراہمی کے ساتھ مچھلیوں کی منڈیوں اور فیکٹریوں تک ترسیل پر مامور ٹرانسپورٹ کا کاروبار بھی رک کر رہ گیا ہے،ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ لانچ کم سے کم ایک ماہ کے لیے سمندر میں جاتی ہے جس پر 25سے 30لاکھ روپے کے اخراجات آتے ہیں اس میں سے نصف سے زیادہ ڈیزل پر خرچ ہوتا ہے اس کے علاوہ مچھلی کو محفوظ رکھنے کے لیے بڑی مقدار میں برف بھی کشتیوں کے تہہ خانوں میں رکھی جاتی ہے۔
ماہی گیروں کی مزدوری کے علاوہ کھانے پینے اور راشن کے اخراجات بھی ہوتے ہیں، طوفان کا الرٹ جاری ہوتے ہی کشتیوں کے مالکان نے ماہی گیروں کو واپس بلالیااس دوران تمام ماہی گیر ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں،کچھ ماہی گیر ایک سے دو ہفتہ قبل واپس آئے اور دوبارہ سمندر میں جانے کی تیاری کررہے تھے کہ موسم خراب ہوگیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔