بھارت میں ’کورونا مائی‘ کی 21 روزہ پوجا شروع

ویب ڈیسک  پير 17 مئ 2021
خواتین کی بڑی تعداد روزانہ ندی کنارے گھنٹوں تک ’کورونا مائی‘ کی پوجا کرتی ہے تاکہ اس دیوی کا غصہ ختم ہوجائے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

خواتین کی بڑی تعداد روزانہ ندی کنارے گھنٹوں تک ’کورونا مائی‘ کی پوجا کرتی ہے تاکہ اس دیوی کا غصہ ختم ہوجائے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

اترپردیش: بھارتی ریاست اُترپردیش میں خواتین نے کورونا وائرس کو دیوی کا درجہ دیتے ہوئے ’کورونا مائی‘ کی پوجا شروع کردی جو 21 روز تک جاری رہے گی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، اترپردیش کے گاؤں واراناسی اور کشی نگر میں خواتین کی بڑی تعداد روزانہ ندی کنارے گھنٹوں تک ’کورونا مائی‘ کی پوجا کرتی ہے تاکہ اس دیوی کا غصہ ختم ہوجائے، وبا کا زور ٹوٹ جائے اور مرتے ہوئے لوگوں کی جانیں بچ جائیں۔

تاہم اس پوجا کے دوران سماجی فاصلے کا کوئی خیال نہیں رکھا جا رہا۔

اتوار کے روز بھی کشی نگر سے ملحق ندی کے کنارے سیکڑوں خواتین قطار باندھ کر کھڑی ہوگئیں اور انہوں نے کورونا مائی کی پوجا شروع کردی۔

ایک مقامی خاتون نے صحافیوں کو بتایا کہ کئی پنڈتوں نے کہا ہے کہ انہیں 21 روز تک دیوی ’کورونا مائی‘ کی پوجا کرنا ہوگی، جس کے بعد یہ وبا ختم ہوجائے گی۔

سماجی فاصلہ نہ رکھنے کے بارے میں ایک اور خاتون کا کہنا تھا کہ جب وہ کورونا مائی کی پوجا کررہی ہیں تو اس کے علاوہ انہیں کسی اور چیز کی ضرورت نہیں۔

خاتون نے کہا کہ ’’کورونا مائی ہم پر مہربانی کرے گی اور ہمیں (اس وبا سے) خود ہی محفوظ رکھے گی،‘‘ ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔