- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
پاکستانی ٹیم کوانگلینڈ میں داخلے کا پروانہ جاری
لاہور: ریڈ لسٹ میں ہونے کے باوجود پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کو انگلینڈ میں داخلے کا پروانہ مل گیا۔
پاکستان ٹیم کو جولائی میں دورئہ انگلینڈ کے دوران3ون ڈے اور اتنے ہی ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنا ہیں،بھارتی ٹیم جون میں آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل اور اگست ستمبر میں میزبان ٹیم کیخلاف 5ٹیسٹ میچز میں حصہ لے گی۔
کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر انگلینڈ نے پاکستان اور بھارت کو ریڈ لسٹ میں شامل کرتے ہوئے سفری پابندیاں عائد کررکھی ہیں،البتہ اب برطانوی حکومت نے خصوصی رعایت برتتے ہوئے دونوں ملکوں کی کرکٹ ٹیموں کو آنے کی اجازت دے دی ہے۔
پاکستان اور بھارت کے اسکواڈز اپنے شیڈول کے مطابق انگلینڈ پہنچیں گے، انھیں قرنطینہ کیلیے سرکاری طور پر مختص کسی مرکز میں رکھنے کے بجائے ساؤتھمپٹن کے ایجز باؤل میں ہی واقع ہوٹل میں قیام کی اجازت دی جائے گی،اس دوران کورونا ٹیسٹنگ کا سلسلہ جاری رہے گا۔
ہوٹل میں قیام سے متعلق پالیسی کا اطلاق صرف کرکٹرز اور معان اسٹاف ارکان پر ہوگا، فیملیز کو یہ سہولت حاصل نہیں ہوگی،البتہ اس ضمن میں کوئی حتمی پروٹوکول بنانے کیلیے بات چیت چل رہی ہے۔ حالات بہتر ہونے پر اہل خانہ کو ساتھ رکھنے کے حوالے کوئی رعایت دینا ممکن ہوگا۔
دوسری جانب دی ہنڈرڈ لیگ میں شرکت کیلیے آنے والے پاکستانی، بھارتی اور جنوبی افریقی کرکٹرز کے حوالے سے برطانوی حکومت کی کوئی پالیسی واضح نہیں۔
یاد رہے کہ کورونا خطرات کے باوجود انگلش ٹیم کو بھرپور ہوم سیزن میسر آرہا ہے، پاکستان اور بھارت سے قبل نیوزی لینڈ سے ہوم ٹیسٹ سیریز 2جون سے شروع ہوگی،سری لنکا سے وائٹ بال میچز جون کے آخر اور جولائی کے آغاز میں شیڈول ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔