- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں کوئی ابہام یا شک ہوا تو اس فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتا افراد کیس؛ معلوم ہوا وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
الجزیرہ کے ’’میچ فکسرز‘‘ کو کلین چٹ مل گئی
دبئی: الجزیرہ کے ’’میچ فکسرز‘‘ کو کلین چٹ مل گئی جب کہ آئی سی سی نے ناکافی شواہد پر دستاویزی فلم سے کھلنے والی تحقیقات کی فائل بند کردی۔
الجزیرہ چینل نے 27 مئی 2018 کو ’’کرکٹ کے میچ فکسرز‘‘ کے نام سے ایک دستاویزی فلم نشر کی،جس میں کھیل میں بڑے پیمانے پر ہونے والی کرپشن کو بے نقاب کیا گیا۔
آئی سی سی نے فوری طور پر دعوؤں کی جانچ کیلیے تحقیقات شروع کیں جس کے اختتام پر ناکافی شواہد کی وجہ سے تمام 5 افراد کے خلاف اپنے اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت کوئی بھی چارج عائد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کونسل نے اعلامیے میں کہا کہ تفصیلی تحقیقات کا مرکز 3 بنیادی چیزیں تھیں،ان میں دستاویزی فلم میں کیے جانے والے دعوے، حصہ بننے والے مشکوک افراد اور پروگرام میں جمع کیے جانے والے شواہد تھے۔ اس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 2016 میں چنئی میں بھارت اور انگلینڈ اور رانچی میں 2017 میں بھارت اور آسٹریلیا کا میچ فکسڈ تھا۔
آئی سی سی کا کہنا ہے کہ میچز کے جن حصوں کے فکسڈ ہونے کا دعویٰ کیا گیا ان کا بیٹنگ انڈسٹری اور کرکٹ کے ماہرین سے تجزیہ کروایا گیا، سب کا کہنا تھا کہ میچز کے یہ حصے قابل پیشگوئی اور ان کے فکسڈ ہونے میں صداقت دکھائی نہیں دیتی،پروگرام کا حصہ بننے والے تمام 5 افراد کے اینٹی کرپشن حکام نے انٹرویوز کیے، جس کے بعد ناکافی شواہد کی بنیاد ہر معاملہ ختم قرار دے دیا گیا۔
آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے الیکس مارشل کا کہنا ہے کہ ہم اس رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کھیل سے کرپشن ختم کرنے کیلیے کوشاں ہیں، ہمیں اس معاملے میں کوئی بھی مشکوک چیز نہیں ملی، فی الحال کیس بند کیا جا رہا ہے لیکن اگر کوئی نئی معلومات ملتی ہیں تو پھراسے دوبارہ کھولا جا سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔