- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
گوانتاناموبے کے سب سے پرانے پاکستانی قیدی کو رہا کرنے کی منظوری
واشنگٹن: امریکا نے گوانتاناموبے میں قید سب سے پرانے قیدی 73 سالہ پاکستانی شہری سیف اللہ پراچہ کو رہا کرنے کی منظوری دے دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کیوبا میں قائم امریکی حراستی مرکز گوانتاناموبے میں القاعدہ سے تعلق کے شبے میں 16 سال سے قید پاکستانی شہری سیف اللہ پراچہ کو رہا کرنے کی منظوری دیدی ہے۔
سیف اللہ پرچہ پر القاعدہ سے تعلق رکھنے کا الزام تو تھا تاہم ان پر کسی قسم کے جرم میں فرد جرم عائد نہیں کی گئی تھی جس پر ان کے وکیل نے نومبر میں قیدیوں کے نظرثانی بورڈ سے رجوع کیا تھا۔ بورڈ کے سامنے سیف اللہ پراچہ آٹھویں بار پیش ہوئے تھے۔ بورڈ نے انہیں دیگر دو قیدیوں سمیت بری کرتے ہوئے رہا کرنے کی سفارش کی تھی۔
سیف اللہ پراچہ سے متعلق قیدیوں کے نظرثانی بورڈ کا تفصیلی فیصلہ تو جاری نہیں کیا گیا، تاہم ایک بیان میں کہا گیا کہ ’پراچہ اب خطرہ نہیں رہے‘۔ سیف اللّٰہ پراچہ کو 2003 میں تھائی لینڈ سے گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر القاعدہ سے تعلقات رکھنے کا الزام تھا جب کہ انہیں اگلے برس ہی گوانتاناموبے منتقل کردیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔