- غیرمتعلقہ پاسپورٹ برآمد ہونے پر پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس کینیڈا میں گرفتار
- اگلے ماہ مہنگائی کی شرح کم ہو کر 21 سے 22 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان
- اقتصادی بحالی اور معاشی نمو کے لیے مشاورتی تھنک ٹینک کا قیام
- اے ڈی ایچ ڈی کی دوا قلبی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
- آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب
- پشاور: 32 سال قبل جرگے میں فائرنگ سے نو افراد کا قتل؛ مجرم کو 9 بار عمر قید کا حکم
- امیرِ طالبان کا خواتین کو سرعام سنگسار اور کوڑے مارنے کا اعلان
- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
مگرمچھ نے سر چبالیا، لیکن خوش قسمت شخص زندہ رہا!
فلوریڈا: فلوریڈا میں ایک شخص مگرمچھ کے خونخوار حملے کے باوجود خوش قسمتی سے زندہ رہا، حالانکہ مگرمچھ نے ان کے بازو پر حملہ کیا تھا اور سر چبانے کی کوشش کی جس کے بعد سر پر فولادی (اسٹیپل) ٹانکیں لگوانے پڑے ہیں۔
وہ دریائے میاکا کے پانی میں قدیم شارک کے دانت کی تلاش میں سرگرداں تھے کہ انہیں محسوس ہوا کہ گویا کسی تیزرفتار بوٹ کی پنکھڑی (پروپیلر) نے ان سے رگڑکھائی ہے۔ بعد میں انہیں محسوس ہوا کہ ان کے دونوں بازو اور سر زخمی ہے جو مگرمچھ کے اچانک حملے کی وجہ سے پیش آئے ہیں۔
جیفرے ہائم نے دیکھا کہ ایک خونخوار مگرمچھ ان سے صرف چار فٹ دوری پر موجود ہے۔ پھر وہ ان کی جانب لپکا۔ اگرچہ جیفرے نے شارک سے نمٹنے کے ماہر تھے جس میں سکھایا جاتا ہے کہ اس صورتحال میں بہت تیزی سے حرکت نہیں کرنی چاہیے۔
پہلے مگرمچھ نے ان کے سرکے اوپری حصہ چبانے کی کوشش کی اور اس کے بعد بازوؤں پر حملہ کیا۔ اس صورتحال پر بعض افراد نے ایمبولینس کو بلایا جو چند لمحوں میں وہاں پہنچ گئی۔ ڈاکٹروں کے مطابق ان کی کھوپڑی غیرمعمولی مضبوط تھی اور اسی وجہ سے وہ جبڑے کی قوت سہہ گئی۔ اگر یہی جبڑا گردن یا پیٹ پر پڑتا تو ان کا بچنا محال ہوجاتا۔
اس دریا میں وہ قدیم بڑی شارک میگلیڈون کے دانت تلاش کرتے ہیں اور انہیں زیورات کا حصہ بناکر فروخت کرتے ہیں۔ اس کی رقم کا کچھ حصہ وہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے خرچ کرتے ہیں۔ جیفرے نے بتایا کہ وہ ماہرغوطہ خور اور کمرشل ماہی گیر ہیں۔ اس موقع پر انہیں مگرمچھ کے ملاپ کے اوقات کو یاد رکھنا چاہئے تھا جو مئی سے جون تک جاری رہتا ہے۔
’شاید یہ مادہ مگرمچھ کا حملہ تھا جو اپنے انڈوں کی حفاظت کررہی تھی،‘ جیفرے نے کہا۔ ’اس واقعے پر میں جتنا رویا ہوں شاید زندگی میں کبھی نہیں رویا تھا، ایک تو تکلیف کی شدت تھی اور دوم موت مجھے سے چند انچ کی دوری پر تھی۔‘ تاہم اب انہوں نے اپنے علاج کے لیے انٹرنیٹ پر ایک چندہ مہم بھی شروع کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔