ال سیلواڈور کی سابق خاتونِ اول کو 10 سال قید، 17 ملین ڈالر جرمانہ

ویب ڈیسک  ہفتہ 5 جون 2021
سابق خاتون اوّل کے بھائی کو بھی کرپشن الزام پر 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، فوٹو: فائل

سابق خاتون اوّل کے بھائی کو بھی کرپشن الزام پر 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، فوٹو: فائل

سان سلواڈور: وسطی امریکی ملک ال سیلواڈور کی سابق خاتونِ اول انا لیخیا ڈی ساکا کو کرپشن الزامات پر 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جب کہ اُن کے شوہر پہلے ہی ان الزامات پر جیل میں سزا بھگت رہے ہیں۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایل سیلواڈور کی 60 سالہ سابق خاتون اوّل کو اپنے شوہر اور اس وقت کے صدر کے دور حکومت میں جائیداد میں ناجائز اور غیر قانونی طریقے سے اضافے پر ملک کی عدالت نے 10 سال قید اور ایک کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

سابق خاتون اوّل کے شوہر الیاس انتونیو ساکا گونزالیز عرف ٹونی ساکا 2004 سے 2009 تک ملک کے صدر رہے تھے۔ سابق صدر الیاس انتونیو کو بھی 300 ملین ڈالر کی کرپشن ثابت ہونے پر ملکی عدالت نے 2018 میں 10 برس قید اور 260 ملین ڈالر کی سزا سنائی تھی۔

سابق صدر نے ملکی خزانے میں خرد برد کے عللاوہ دوستوں اور رشتہ داروں کو نوازنے کا بھی الزام بھی تھا۔ سابق خاتونِ اول کے بھائی آسکر ایڈگارڈو کو بھی کرپشن الزامات کے تحت 10 برس کی سزا سنائی جا چکی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔