جی-7 اجلاس میں ایمازون اور فیس بک سمیت ملٹی نیشنل کمپنیوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  ہفتہ 5 جون 2021
جی-7 کے فی۹صلے پر جی-20 کے اجلاس میں بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا، فوٹو: رائٹرز

جی-7 کے فی۹صلے پر جی-20 کے اجلاس میں بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا، فوٹو: رائٹرز

 لندن: دنیا کی 7 بڑی ترقی یافتہ معیشتوں کی تنظیم G-7 کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں گوگل، فیس بک اور ایمازون سمیت ملٹی نیشنل کمپنیوں پر 15 فیصد تک ٹیکس لگانے کی امریکی صدر کی تجویز پر اتفاق کیا گیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق لندن میں کورونا پابندیوں میں نرمی کے باعث جی-7 کے وزرائے خارجہ کا اہم اجلاس لندن میں برطانوی وزیرِ خزانہ رشی سثونک کی سربراہی میں ہوا جس میں میزبان کے علاوہ امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، کینیڈا، اٹلی اور جاپان کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔

جی-7 کے وزرائے خارجہ کی سمٹ کے بعد برطانوی وزیرِ خزانہ رشی سثونک نے اعلان کیا کہ امریکی تجویز پر ملٹی نیشنل کمپنیوں پر ٹیکس عائد کرنے کے ایک تاریخی معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے جس کے تحت کارپوریٹ ٹیکس 15 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کارپوریٹ ٹیکس میں سب سے بڑا مسئلہ ملٹی نیشنل کمپنیوں سے ٹیکس وصولی کرنا ہے کیوں کہ یہ کمپنیاں اپنے مرکزی دفاتر اُن ممالک میں کھول لیتی ہیں جہاں ٹیکس کی شرح کم ہوتی ہے۔ اس معاہدے میں اس پیچیدگی کو بھی دور کیا گیا ہے۔

قبل ازیں امریکی صدر جوبائیڈن کا ملٹی نیشنل کمپنیوں پر کارپوریٹ ٹیکس کو 15 فیصد تک بڑھانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس ٹیکس سے ہونے والی آمدنی سے کئی ممالک وبا کے دوران لیے گئے قرضوں کو اتار سکیں گے۔

جی-7 ممالک کے کارپوریٹ ٹیکس کی تجویز کو جلد  ہی ہونے والے جی-20 ممالک کے اجلاس میں بھی زیر بحث لایا جائے گا۔ اس ٹیکس کی زد میں گوگل، فیس بک اور ایمازون سمیت کئی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھی آسکتی ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔