- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
امریکا ’وائرس سراغ‘ سے متعلق سیاست بند کرے، چین
بیجنگ: چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ایک حالیہ امریکی بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین، وبا سے متعلق ردعمل کے حوالے سے شفافیت پر عمل پیرا ہے۔
خبروں کے مطابق، چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے گزشتہ روز میڈیا بریفنگ میں امریکا پر زور دیا کہ وہ کورونا وائرس کے ماخذ کا سراغ لگانے سے متعلق سیاست بند کرے اور چین پر الزام تراشیوں سے گریز کرے۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وبائی صورتحال کے حوالے سے چین کے ردعمل میں شفافیت کا فقدان ہے۔
اس ضمن میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے 7 جون کو میڈیا بریفنگ میں امریکا سے مطالبہ کیا کہ وہ وائرس کی تحقیق کے حوالے سے کھلا اور شفاف رویہ اپنائے، اپنی ذمہ داریاں بخوبی پوری کرے اور عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کو بھی وائرس کے سراغ سے متعلق تحقیق کےلیے امریکا جانے کی دعوت دے۔
یہ خبریں بھی پڑھیے:
- کورونا وائرس سے 6 لاکھ اموات نے بھی امریکی سیاستدانوں کے ضمیر بیدار نہیں کیے، چین
- کورونا وائرس کیسے وجود میں آیا، جو بائیڈن نے رپورٹ طلب کرلی
- امریکی صدر نے چین کی مزید 28 کمپنیوں پر پابندی عائد کردی
انہوں نے مزید کہا کہ چین نے وائرس سراغ کے معاملے پر ہمیشہ آزاد اور شفاف رویہ برقرار رکھا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کو تحقیق کےلیے دو مرتبہ چین مدعو کیا گیا ہے۔
رواں سال مارچ میں ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کی جاری کردہ ’’ٹریس ایبلٹی ریسرچ رپورٹ‘‘ مستند اور سائنسی ہے۔
وانگ وین بین مزید کہا کہ وائرس کے سراغ سے متعلق امریکی الزامات بالکل ویسے ہی ہیں جیسے عراق میں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی موجودگی کا جھوٹ بولا گیا تھا۔
عالمی برادری کو امریکی اقدامات سے متعلق بیدار ہونا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔