امریکا ’وائرس سراغ‘ سے متعلق سیاست بند کرے، چین

ویب ڈیسک  منگل 8 جون 2021
چین نے کورونا وائرس سے متعلق امریکی الزامات کو عراق پر وسیع تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے الزامات کی طرح جھوٹ قرار دیا ہے۔ (فوٹو: فائل)

چین نے کورونا وائرس سے متعلق امریکی الزامات کو عراق پر وسیع تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے الزامات کی طرح جھوٹ قرار دیا ہے۔ (فوٹو: فائل)

بیجنگ: چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ایک حالیہ امریکی بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین، وبا سے متعلق ردعمل کے حوالے سے شفافیت پر عمل پیرا ہے۔

خبروں کے مطابق، چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے گزشتہ روز میڈیا بریفنگ میں امریکا پر زور دیا کہ وہ کورونا وائرس کے ماخذ کا سراغ لگانے سے متعلق سیاست بند کرے اور چین پر الزام تراشیوں سے گریز کرے۔

واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وبائی صورتحال کے حوالے سے چین کے ردعمل میں شفافیت کا فقدان ہے۔

اس ضمن میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے 7 جون کو میڈیا بریفنگ میں امریکا سے مطالبہ کیا کہ وہ وائرس کی تحقیق کے حوالے سے کھلا اور شفاف رویہ اپنائے، اپنی ذمہ داریاں بخوبی پوری کرے اور عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کو بھی وائرس کے سراغ سے متعلق تحقیق کےلیے امریکا جانے کی دعوت دے۔

یہ خبریں بھی پڑھیے:

انہوں نے مزید کہا کہ چین نے وائرس سراغ کے معاملے پر ہمیشہ آزاد اور شفاف رویہ برقرار رکھا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کو تحقیق کےلیے دو مرتبہ چین مدعو کیا گیا ہے۔

رواں سال مارچ میں ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کی جاری کردہ ’’ٹریس ایبلٹی ریسرچ رپورٹ‘‘ مستند اور سائنسی ہے۔

وانگ وین بین مزید کہا کہ وائرس کے سراغ سے متعلق امریکی الزامات بالکل ویسے ہی ہیں جیسے عراق میں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی موجودگی کا جھوٹ بولا گیا تھا۔

عالمی برادری کو امریکی اقدامات سے متعلق بیدار ہونا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔