- سندھ میں ایک اور دینی مدرسے کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کی سفارش
- صدریواے ای نے شہباز شریف کو پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرادی
- راولپنڈی سے بچوں کی فحش ویڈیو شیئر کرنے والا ملزم گرفتار
- مصری لڑکے کی ممی میں سونے کا ’دوسرا دل‘ دریافت
- ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری؛ امریکا اوراسرائیل کی فوجی مشقیں
- سونے کے عالمی نرخ کم ہونے کے باوجود مقامی قیمت میں اضافہ
- افواج کے لیے نیا قومی تمغہ قائم کرنے کی منظوری
- موت اور جیل جانے سے نہیں ڈرتا، آخری سانس تک لڑوں گا،عمران خان
- انٹیلی جنس اداروں نے بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کا منصوبہ بے نقاب کردیا
- صدرمملکت کا گورنرپنجاب پر صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ دینے پر زور
- دِل کی عمر 10 سال کم کردینے والا جین دریافت
- افغانستان؛ جما دینے والی سردی میں ہلاکتوں کی تعداد 150 ہوگئی
- روپے کے مقابلے ڈالر کی اڑان جاری؛ اوپن مارکیٹ میں 2 روپے 25 پیسے کا اضافہ
- زمین کے اندرونی مرکز کے گھماؤ کی سمت پلٹنے کا انکشاف
- فواد چوہدری کی گرفتاری غیر سیاسی ہے، مریم اورنگزیب
- سعودی عرب میں سفارتخانے نے پاکستانیوں کو خبردار کردیا
- ہم جنس پرستی جرم نہیں، انھیں چرچ آنے کی اجازت ہے؛ پوپ فرانسس
- بھارتی بیس بال ٹیم کو بھارتی سیکیورٹی حکام نے واہگہ بارڈر پر روک لیا
- جرمن سافٹ ویئر کمپنی کا پاکستان میں طلباء کو مفت تربیت دینے کا اعلان
- فلپائن میں یکے بعد دیگرے 2 طیارے حادثے کا شکار
ملت ایکسپریس جب کراچی سے چلی تو بوگیاں ہل رہی تھیں، اعظم سواتی کا اعتراف

قانون کے مطابق شہید کے ورثا کو 15 لاکھ روپے دیئے جاتے ہیں،اعظم سواتی فوٹو: فائل
لاہور: وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے اعتراف کیا ہے کہ ڈہرکی کے قریب حادثے کا شکار ہونے والی ملت ایکسپریس جب کراچی سے چلی تو اس کی بوگیاں ہل رہی تھیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران اعظم سواتی نے کہا کہ ڈہرکی ٹرین حادثہ معمولی نہیں تھا، ٹرین کی 12 بوگیاں ڈی ریل ہوئیں جو حادثے کی وجہ بنی ، ریسکیو آپریشن مکمل ہونے تک جائے حادثہ پر موجود رہا، واقعے میں 63 افراد جاں بحق جب کہ 107 زخمی ہوئے، 20 زخمی اس وقت اسپتالوں میں زیر علاج ہیں جن میں سے 3 کی حالت تشویش ناک ہے۔ انسانی جان کا کوئی نعم البدل نہیں لیکن مروجہ قانون کے تحت جاں بحق افراد کے لواحقین کو 15 لاکھ روپے جب کہ زخمیوں کی حالت کو دیکھتے ہوئے 50 ہزار سے 3 لاکھ روپے تک معاوضہ دیا جاتا ہے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ ملت ٹرین جب کراچی سے چلی تو بوگیاں ہل رہی تھیں، کوچ نمبر 10 میں بفر نہیں تھے جب کہ بولٹ بھی ٹوٹے ہوئے تھے۔ ملت ایکسپریس کی بوگیاں دوسرے ٹریک پر آگئیں، اسی دوران دوسری ٹرین بوگیوں سے ٹکرا گئیں، ٹرین کی 12 بوگیاں ڈی ریل ہوئیں جو حادثے کی وجہ بنی ، جب حادثہ ہوا تو جانیں بچانے کا بھی موقع نہیں ملا ۔ ریلیف ٹرین 2 گھنٹے تاخیرسے پہنچی۔
اعظم سواتی نے کہا کہ 2014 سے آج تک ریلوے ٹریک پر کوئی خرچہ نہیں ہوا، ریلوے ٹریکس کی صرف مرمت ہوئی ہے، ابتدائی رپورٹ کے مطابق جس جگہ حادثہ ہوا ہے وہاں 8 میل کے ٹریک کی مرمت کی تھی، اس لئے اس بات کا امکان انتہائی کم ہے کہ واقعہ ٹریک کی خرابی کے باعث پیش آیا۔ سکھر کا ٹریک خطرناک ہے ، اس لئے کئی مقامات پر ٹرین کی رفتار کی حد مقرر کی ہے، ہمیں ہرصورت ریلوے کا نظام بہتر کرنا ہوگا، ریلوے کے پاس چالیس پچاس سال پرانی کوچز ہیں، ہمیں کوچز اور انجنوں کی تبدیلی کی ضرورت نہیں لیکن ہرصورت میں پورے ریلوے ٹریک کو اپ گریڈ کرنا ہے۔ ریلوے کی اپ گریڈیشن کے لئے 620 ارب روپے چاہئیں، اتوار یا پیر کو وزیر اعظم سے ملاقات کروں گا۔ اگر اس حادثہ کا متبادل میرا استعفیٰ ہے تو بسم اللہ میں اس کے لئے تیار ہوں۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے چینی سفیر سے ایم ایل ون کے حوالے سے ڈیڑھ گھنٹے طویل میٹنگ ہوئی، چینی سفیر کو ایم ایل ون پر مختلف تجاویز دی ہیں، چینی سفیر سے کہا کہ ہم نے ایم ایل ون پر آپ کی شرائط تسلیم کرلی ہیں، چینی حکام کو باور کرایا کہ فیز ون میں انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔