- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
پاکستان میں مذہبی رواداری؛ 40 سال سے گوردوارے کی خدمت کرنے والا منیر مسیح
لاہور: سکھوں کے مقدس مقام گوردوارہ ڈیرہ صاحب پرگزشتہ چالیس سال سے ایک ایساشخص خدمت سرانجام دے رہا ہے جو سکھ نہیں ہے مگراس نے اپنی زندگی گورودوارہ ڈیرہ صاحب کی خدمت میں وقف کررکھی ہے۔
60 سالہ منیر کا تعلق مسیحی مذہب سے ہے تاہم وہ دن رات سکھوں کے اس مقدس مقام میں جھاڑودینے اورصفائی میں لگارہتا ہے، منیر 30 جون کو ریٹائر ہوجائے گا مگر اس کا کہنا ہے وہ زندگی کے باقی دن بھی گوروارجن دیوجی کے شہیدی استھان کی خدمت کرتے گزارنا چاہتاہے،سکھ رہنماؤں نے منیرکی خدمات کے اعتراف میں اسے ایوارڈ کے لئے نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
منیر نے بتایا کہ وہ مارچ 1980 میں متروکہ وقف املاک بورڈ میں بطورخاکروب بھرتا ہوا تھا،اس دن سے آج تک لاہور میں گوردوارہ ڈیرہ صاحب جو سکھوں کے پانچویں گوروارجن دیوجی کا شہیدی استھان ہے یہاں خدمت کررہا ہوں، گورودارہ صاحب کے درودیوار کی صفائی ، مرکزی عمارت میں جھاڑو لگانا یہ سب میری ذمہ داری ہے۔ وہ جب پہلی بار یہاں آئے تو یہ دعا مانگی تھی کہ رب سوہناان کی خدمت کوقبول کرے ۔ گوردوارہ صاحب کے دروازے تمام مذاہب کے لوگوں کے لئے دن رات کھلے ہیں،اس لئے کبھی کسی نے یہ اعتراض نہیں کیا کہ وہ مسیحی ہوں اورسکھوں کے مقدس مقام پر خدمت سرانجام دے رہاہوں، یہاں کئی مسلمان،سکھ اورہندو بھی ہیں جو مختلف کام سرانجام دیتے ہیں ۔سب خدمت کے کاموں میں لگے رہتے ہیں۔
منیر کا کہنا تھا 40 سال میں انہوں نے گوردوارہ صاحب کی خدمت میں کوئی ناغہ نہیں کیا۔ یہاں دل اتنا مانوس اور دلی سکون ملتا رہا ہے کہ سب دکھ ، پریشانیاں جاتی رہی ہیں۔ اب تو اس گھر کو چھوڑنے کو دل نہیں چاہتا۔ لیکن سرکاری ملازمت میں ریٹائرمنٹ بھی ہوتی ہے وہ بھی 30 جون 2021 کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے لیکن ان کا دل ہمیشہ یہاں لگا رہے گا، وہ تو چاہتے ہیں کہ اپنی ساری زندگی یہاں گزاردیں۔
گوردوارہ ڈیرہ صاحب کے گرنتھی سرداررنجیت سنگھ نے بتایا کہ وہ جب نوعمرتھے تب یہاں گوردوارہ صاحب میں آتے تو منیر کو خدمت کرتا دیکھتے تھے ، یہ بہت شریف اور بھلے انسان ہیں، سب سے ہمیشہ پیار محبت سے پیش آتے ۔ صفائی کا خیال رکھتے ، اگر کبھی ان کے کپڑے گندے ہوجاتے تو گوردوارہ صاحب کے اندر داخل نہیں ہوتے تھے کہ یہ پاک جگہ ہے ، صاف ستھرے کپڑے پہن کر اور سکھ رسم ورواج کا خیال رکھتے ہوئے یہاں خدمت کرتے دیکھا ہے، کبھی ننگے سرگورودارہ صاحب میں نہیں آئے۔ 16 جون کو جب گوروارجن دیوجی کا شہیدی دیواس منعقد ہوگا تو تمام سکھ سنگتوں کی طرف سے متروکہ وقف املاک بورڈ اورپاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کوسفارش کی جائے گی کہ منیرکی چالیس سالہ خدمات کے اعتراف میں انہیں اعزازسے نوازا جائے۔
منیر نے متروکہ وقف املاک بورڈحکام سے اپیل کی ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جس طرح دیگرملازمین کو پینشن دی جاتی ہے اسے بھی پینشن دینے کی منظوری دی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔