- حکومت قبل از وقت انتخابات کراسکتی ہے، خالد مقبول صدیقی
- احمد اویس کو بطور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کام جاری رکھنے کی اجازت
- دعا زہرا کی ساس کی عدالت میں پولیس کیخلاف ہراساں کرنے کی درخواست دائر
- ملک میں بجلی کا شارٹ فال بڑھ کر 6 ہزار580 میگاواٹ ہوگیا
- چیئرمین نیب نے تقرریوں اور تبادلوں پر فوری پابندی عائد کردی
- لیڈی کانسٹیبل اقراء قتل کیس میں نیا موڑ، ایس پی سمیت چاروں ملزمان غائب
- شہبازشریف مقتدر حلقوں سے ڈیڑھ سال کی گارنٹی کی بھیک مانگ رہے ہیں، شیخ رشید
- شعیب اختر نے بالنگ ایکشن غیر قانونی قرار دینے پر سہواگ کو کرارا جواب دے دیا
- پاکستان کیخلاف سیریز اور کامن ویلتھ گیمز کیلئے آسٹریلوی ویمن کرکٹ ٹیم کا اعلان
- عمران خان سے انتظار نہیں ہوگا
- عمر چیمہ کی برطرفی کیخلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا لارجر بنچ تشکیل
- وزیر اعظم شہباز شریف کا ایک روزہ دورۂ کراچی
- پریشر والے گوشت کی فروخت کمشنر کراچی نے نوٹس لے لیا
- سندھ میں گندم کی ذخیرہ اندوزی کیخلاف آپریشن، لاکھوں بوریاں برآمد
- کرو مہربانی تم اہلِ زمیں پر۔۔۔۔!
- بہتر زندگی اور موت
- اخوّتِ اسلامی
- وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی عمران کے دورہ روس کی حمایت
- ڈاکٹروں کا کارنامہ؛ مریض کے گردے سے 206 پتھریاں نکال لیں
- فیس بک کی جانب سے صارفین کو 397 ڈالرز کیوں دیے جائیں گے؟
ٹیکس وصولیوں کے ہدف میں مزید 26 ارب روپے کی کمی

ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4717 ارب روپے سے کم کرکے 4691 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ فوٹو:فائل
اسلام آباد: حکومت نے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4717 ارب روپے سے کم کرکے 4691 ارب روپے مقرر کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے رواں مالی سال 2020-21 کیلئے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کے ہدف پر پھر سے نظر ثانی کرتے ہوئے مزید 26 ارب روپے کی کمی کردی ہے، اور ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4717 ارب روپے سے کم کرکے 4691 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔
ایف بی آرحکام کا کہنا ہے کہ کوشش کی جائے گی کہ رواں مالی سال کے اختتام پر ٹیکس وصولیاں 4700 ارب روپے سے تجاوز کرجائیں، رواں مالی سال کیلئے انکم ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں وصولیوں کے ہدف میں کمی کی گئی ہے، اور سیلز ٹیکس اورورکرز ویلفیئر فنڈ کی مد میں وصولیوں کا ہدف بڑھا دیا گیا ہے، ورکرز پرافٹ شراکتداری فنڈ اور کیپیٹل ویلیو ٹیکس کی مد میں وصولیوں کے اہداف میں کمی کردی گئی ہے۔
ایف بی آر نے رواں مالی سال2020-21 میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4963 ارب روپے مقرر کیا تھا، لیکن پھر نظر ثانی کرتے ہوئے246 ارب روپے کی کمی کے ساتھ 4717 ارب روپے کیا گیا تھا جس میں اب مزید 26 ارب روپے کی کمی کی گئی ہے۔
انکم ٹیکس وصولیوں کا ہدف 2032.56 ارب روپے سے کم کرکے 1779.92 ارب روپے کردیا گیا ہے، سیلز ٹیکس وصولیوں کا ہدف 1919 ارب روپے سیبڑھا کر1927 ارب روپے کردیا گیا ہے، ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں وصولیوں کا ہدف 361 ارب روپے سے کم کرکے275 ارب روپے اور کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں وصولیوں کا ہدف 640 ارب روپے سے بڑھاکرکے700 ارب روپے کردیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔