- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے کا مستقل حل طلب
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے کا مستقل حل طلب کرلیا۔
ہائی کورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے کا مستقل حل طلب کر لیا۔
عدالت نے ایف آئی اے اور پی ٹی اے کے رویے پر شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈی جی ایف اے اور ڈی جی ویجیلینس پی ٹی اے کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اس معاملے میں پہلے بھی آپ کو کہا ہے مستقل حل نکالیں لیکن آپ نے کچھ نہیں کیا، جب تک مستقل حل نہیں نکالیں گے اس کیس کو ختم نہیں کروں گا، پی ٹی اے افسر کو بلایا تھا کدھر ہے ؟ مجھے سینئر آدمی چاہیے وکلا کو ہی بلانا ہوتا تو صرف نوٹس کرتا، اگر کوئی نہیں آتا تو پھر چیئرمین پی ٹی اے کو بلا لیتا ہوں، ہر مسلمان کی حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہے اس لیے کہا ہے اس کا مستقل حل نکالیں، ایک بھی اکاؤنٹ ہو ایک بھی لنک ہو وہ بھی ختم کریں لیکن میکنزم مستقل بنیادوں پر بنانا ہو گا ، میں اگر آج کیس نمٹا دوں تو آپ لوگ اس زیر غور شکایت کی حد تک کچھ کرکے بیٹھ جائیں گے، ہم ہر مذہب کی عزت کرتے ہیں لیکن مسلمان ہونے کے ناطے اس قسم کا مواد کسی صورت قبول نہیں، کیا آزادی رائے کے نام پر اس کو چھوڑا جا سکتا ہے، یہ تو مفاد عامہ میں پٹیشن آئی وگرنا یہ سب کے لیے مشترکہ مسئلہ ہے۔
عدالت نے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 22 جون تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔