رومانوی اداکار سنتوش کمار کو مداحوں سے بچھڑے 39 سال گزر گئے

ویب ڈیسک  جمعـء 11 جون 2021

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے سبسکرائب کریں

 لاہور: پاکستان فلم انڈسٹری کے پہلے رومانوی اداکار سنتوش کمار کو مداحوں سے بچھڑے 39 سال گزر گئے۔

سحر خیز شخصیت کے مالک سنتوش نے اپنے فلمی کیریئر میں92 فلموں میں کام کیا، انہیں فلم ”وعدہ “ میں غیر معمولی اداکاری پرپہلے نگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔

سنتوش کمار نے جہاں فلمی دنیا پر اپنی پرفارمنس سے راج کیا، وہیں اپنے کردار سے ہر دل میں جگہ بنائی اور وہ عزت اور مقام حاصل کیا جو بہت کم اداکاروں کو نصیب ہوا۔

باوقار اور کرشماتی شخصیت کے مالک سنتوش کمار 25 دسمبر 1925 کو لاہور میں پیدا ہوئے،ان کا اصل نام سید موسی رضا تھا،رومانوی کرداروں کو اپنی اداکاری سے یادگار بنا دینے والے سنتوش کمار نے کئی اداکاراؤں کے ساتھ کام کیا، لیکن صبیحہ خانم کے آگے اپنا دل ہار دیا اور اپنے دور کی سب سے خوبرو اداکارہ کو اپنا شریک حیات بنالیا۔

سنتوش کمار 1950 میں پہلی پنجابی فلم ببلی میں جلوہ گر ہوئے ، 1957 میں فلم وعدہ ریلیز ہوئی اور یہ فلم بہت کامیاب رہی جس کی وجہ سے سنتوش کمار کو پہلا بیسٹ ایکٹر اور نگار ایوارڈ دیا گیا-

سنتوش کمار کی کامیاب فلموں میں موسیقار، گھونگھٹ، رشتہ، دامن، سیما، سفید خون، بیس دن، آزاد، چنگاری، حویلی اور فیشن جیسی متعدد فلمیں شامل ہیں،اپنے انداز کا یہ منفرد فنکار11جون 1982 میں اپنے پرستاروں کو سوگوار چھوڑ کر چلا گیا،لیکن ان کا فن فلم انڈسٹری اور مداحوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔