اب دوا کی بڑی گولی کو مختصر کرنا بہت آسان

ویب ڈیسک  جمعـء 11 جون 2021
تصویر میں شیشے سے باہر کی بڑی گولیوں کو نئے طریقے سے چھوٹا کرکے بنایا گیا ہے جسے شیشی کے اندر دیکھا جاسکتا ہے۔ فوٹو: ایم آئی ٹی

تصویر میں شیشے سے باہر کی بڑی گولیوں کو نئے طریقے سے چھوٹا کرکے بنایا گیا ہے جسے شیشی کے اندر دیکھا جاسکتا ہے۔ فوٹو: ایم آئی ٹی

بوسٹن: بچے ہوں یا بڑے اکثرانہیں دوا بھری بڑی بڑی گولیاں نگلنے میں بڑی مشکل پیش آتی ہے اور اسی وجہ سے کئی مریض دوا لینے سے بھاگتے ہیں۔

اب میساچیوسیٹس انسٹٰی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی( ایم آئی ٹی) کے سائنسدانوں نے گولی کے انہی اجزا کو مختصرکرکے ان کی جسامت نصف کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس طرح اب بڑی دوا کو اختصار کے ساتھ تیارکرکے انہیں کھانے میں آسانی ہوجائے گی۔

یہ نئی ٹیکنالوجی بالخصوص ان دواؤں کے لیے مؤثر ہے جو پانی میں حل ہوجانے والے سالمات سے پرمشتمل ہوتی ہی ۔ انہیں ایکٹوفارماسیوٹیکل انگریڈیئنٹ (اے پی آئی) کہا جاتا ہے جوہردوا کا اہم جزوہوتے ہیں۔ اس وقت جتنی بھی دوائیں موجود ہیں ان کی 60 فیصد تعداد اسی نوعیت کی ہے، یعنی اس طریقے سے اکثر ادویہ سکیڑی جاسکتی ہیں۔

فی الحال اے پی آئی اجزا کو نینو کرسٹلز کی صورت میں پیسا جاتا ہے تاکہ انسانی خلیات انہیں اچھی طرح جذب کرسکیں۔ اس کے بعد ان کرسٹلز کو ’ایکسیپیئنٹس‘ نامی مرکبات میں ملایا جاتا ہے جسی کی ایک مثال سیلیولوز سے حاصل شدہ پالیمرہے جسے میتھائل سیلیولوز کہا جاتا ہے۔ اس سے اے پی ائی مستحکم ہوجاتے ہیں اور ان کا اخراج کںٹرول کرنا آسان ہوجاتا ہے۔ یہ پانی میں باآسانی گھل جاتے ہیں اور جسم میں جاکر اس کا حصہ بن جاتے ہیں۔

لیکن یہ عمل بہت وقت اور توانائی مانگتا ہے اور اس کا دوا کی تاثیر پر بھی اثر ہوتا ہے۔ اسی حل کے لیے ایم آئی ٹی کے پروفیسر پیٹرک ڈوئل اور ان کے طالبعلموں نے دواسازی کا نیا طریقہ وضع کیا ہے۔ اب سائنسدانوں نےکولیسٹرول کم کرنے والی ایک دوا پر کام کیا جس کا عام نام ’فینوفائبریٹ‘ ہے۔ پہلے اسے ایک قسم کے تیل’ اینیسول‘ میں گھولا گیا۔ پھر اسے الٹراسونکیشن کے عمل سے گزار کر دونوں اجزا کو پانی کو ملایا گیا۔ اب یہ آمیزہ ایک گاڑھے ایملشن کی شکل اختیار کرگیا۔

اگلے مرحلے میں نینو ایملشن کو گرم پانی میں ڈالا گیا جہاں وہ ٹھوس ہوگیا اور ذرے سے ٹھوس جیل نما قطرہ بن گیا۔ اس طرح خشک کرنے پر ایک دوا وجود میں آئی جس میں فینوفائبریٹ کے نینوکرسٹلز ہموار انداز میں پھیلے ہوئے تھے۔ اب انہیں پیس کر گولی بنائی گئی ۔ اس طرح جیل کو فوری طور پر کسی بھی سانچے میں ڈال کر گولی بنائی جاسکتی ہے۔

اس طرح گولیوں کو انہی اجزا اور طاقت کے ساتھ بنایا گیا تو وہ 50 فیصد چھوٹٰی تھیں۔ اس طرح کولیسٹرول کم کرنے کی ایک دوا کی گولی کو چھوٹا کیا گیا ہے۔ اگلے مرحلے میں اسے دیگر دواؤں پر آزمایا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔