- ریسٹورنٹ میں کھانے کے دوران سیپی سے نایاب موتی برآمد
- امریکا میں رشوت کے الزام میں دو ججوں پر 20 کروڑ ڈالرز جرمانہ
- عمران خان کو پمز اسپتال میں شہبازگل سے ملنے کی اجازت نہیں مل سکی
- ڈالر اوپن مارکیٹ میں 218روپے کا ہوگیا
- سعودی عرب میں برقع پوش گلوکارہ کو سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سامنا
- پروٹون میں چارم کوارک کی ممکنہ دریافت، ماہرینِ طبعیات حیران
- عمران خان نے سلمان رشدی پر حملے کو ’ناقابل جواز‘ قرار دے دیا
- روسی صدر کا 10 بچے پیدا کرنے والی خواتین کیلیے انعامی رقم کا اعلان
- شہباز گل پر ذہنی اور جسمانی تشدد کے ساتھ جنسی زیادتی بھی شامل ہے، عمران خان
- بیوی کو قتل کرنے والا شوہر گرفتار
- ڈاکٹر ندیم جاوید چیف اکانومسٹ مقرر، وزیراعظم نے منظوری دیدی
- 33 کیٹگریز کے 860 اشیا کی درآمد پرپابندی ختم کرنے کی منظوری
- جاپان؛ حکومت کی نوجوان نسل سے زیادہ سے زیادہ شراب پینے کی اپیل
- باجوڑ میں چیک پوسٹ کے قریب دھماکے میں دو پولیس اہلکار شہید
- کراچی سمیت سندھ بھر میں بارشوں کے ایک اور سسٹم کی پیش گوئی
- عمران خان کل شہباز گل کی رہائی کے لیے ریلی نکالیں گے
- اجتماعی زیادتی کرنے والے جنونی ہندوؤں کی رہائی دل چیر دینے والا دکھ ہے،متاثرہ مسلم خاتون
- سونے کی فی تولہ قیمت میں ایک بار پھر کمی
- صارفین کو انٹرنیٹ سروس کی فراہمی بحال کردی، پی ٹی سی ایل
- دن میں 200 بار بانگ دینے والے مرغے کے مالک پر مقدمہ درج
ڈیری سیکٹر پر اضافی ٹیکس سے شہری آبادی متاثر ہو گی

دہی، پنیر، مکھن، ملک کریم، ٹی وائٹنر مہنگے ہونگے، زرعی شعبے پر کم بوجھ ڈالا گیا۔ فوٹو: سوشل میڈیا
اسلام آباد: وفاقی حکومت کی زرعی شعبے پر ٹیکسوں کا کم سے کم بوجھ ڈالنے کی خواہش اور سیاسی رسّہ کشی نے اسے اشیائے خورونوش پر ٹیکس عائد کرنے کی راہ دکھائی جس کی وجہ سے جہاں عام آدمی پر مالی بوجھ مزید بڑھ جائے گا بلکہ حکومت کے اس اقدام سے ٹیکس چوری کی نئی راہیں بھی کھل سکتی ہیں۔
وفاقی بجٹ میں حکومت نے دہی، پنیر، مکھن، ملک کریم، ٹی وائٹنر اور فلیورڈ ملک پر جنرل سیلز ٹیکس 10 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے۔
ڈیری سیکٹر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جی ایس ٹی میں اضافے سے ان شیاء کے نرخوں میں 7 سے 10 فیصد تک اضافہ ہوجائے گا۔ اس سے بالخصوص شہروں میں رہنے والے لوگوں پر 5 ارب کا اضافی بوجھ پڑے گا جو یہ پیکیجڈ فوڈ استعمال کرتے ہیں۔
حکومت کا جی ایس ٹی بڑھانے کا فیصلہ پاکستان ڈیری ایسوی ایشن کے ساتھ اعلیٰ سیاسی سطح پر کی گئی مفاہمت کے برعکس ہے۔ 29مئی کو وزیرخزانہ کے زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں ٹیکس رجیم تبدیل نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔
ڈیری سیکٹر نے حکومت سے ڈیری مصنوعات کو 10فیصد جی ایس ٹی سے استثنیٰ دینے اور تین سال تک اسے زیرو ریٹنگ قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کے نمائندے کے مطابق ڈیری مصنوعات پر ٹیکس میں اضافے سے مہنگائی بڑھے گی نیز یہ فیصلہ قوم کی صحت پر ٹیکس عائد کرنے کے مترادف ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔