وہ دن گئے جب جی-7 جیسے چھوٹے گروپ دنیا کی قسمت کا فیصلہ کیا کرتے تھے، چین

ویب ڈیسک  اتوار 13 جون 2021
جی-7 نے چین کے روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے کا متبادل لانے کا فیصلہ کیا ہے، فوٹو: فائل

جی-7 نے چین کے روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے کا متبادل لانے کا فیصلہ کیا ہے، فوٹو: فائل

بیجنگ: چین نے جی-7 ممالک کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دن چلے گئے جب دنیا کی قسمت کا فیصلہ چھوٹے گروپ کے ہاتھ میں تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے دنیا کی سات بڑی معیشتوں کے گروپ جی-7 کے ممالک کے سربراہان کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

چین نے روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے کا متبادل لانے کی جی-سیون کے منصوبے کو ناممکن، جبری مقشقت کے الزام کو جھوٹا اور سنگیانگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو بہتان قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا پر چھوٹے گروپ کی حکمرانی نہیں چلتی۔

چین نے واضح طور پر متنبہ کیا ہے کہ وہ دن ختم ہو چکے ہیں جب ’چھوٹے‘ ممالک کے گروپ دنیا کی قسمت کا فیصلہ کیا کرتے تھے۔ ان چھوٹے گروپ کے تراشے گئے نام نہاد اصول نہیں بلکہ اقوام متحدہ کے اصولوں پر مبنی عالمی نظام ہی اصلی بین الاقوامی آرڈر ہے۔

یہ خبر پڑھیں : جی-7 ممالک کا ایک ارب کورونا ویکسین کی مفت فراہمی کا اعلان 

چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ممالک کے بڑے یا چھوٹے، مضبوط یا کمزور اور غریب یا امیر ہونے سے فرق نہیں پڑتا۔ تمام ممالک برابر ہیں اور دنیا کے معاملات مٹھی بھر ممالک کے بجائے تمام ممالک کی مشاورت سے چلانے چاہیے۔

واضح رہے کہ جی-7 ممالک کے سربراہان کا اجلاس لندن میں ہوا جہاں چینی صدر شی جن پنگ کے اربوں ڈالر کے روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لیے گلوبل انفراسٹریکچر اسکیم پر اتفاق کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔