- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایرانی صدر کا دورہِ پاکستان اسرائیل کے پس منظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
- آدھی سے زائد معیشت کی خرابی توانائی کے شعبے کی وجہ سے ہے، وفاقی وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
کینیڈا میں پاکستانی خاندان پرحملے کے خلاف سخت ایکشن لینا ہوگا، عمران خان
اسلام آباد: کینیڈا میں پاکستانی نژاد خاندان کےقتل پرعوام حیران ہیں،مغرب میں اسلاموفوبیا کے باعث مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، مغربی ممالک کے بعض راہنماؤں کومعاملے کی سنگینی کا احساس ہی نہیں ہے۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے کینیڈین ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی آنے والی نسلوں کی بہتری کےلیے سوچ رہا ہے۔ کینیڈا میں پاکستانی خاندان پر حملے کے خلاف سخت ایکشن لینا ہوگا۔ کینیڈین وزیراعظم کو معاملے کی سنگینی کا احساس ہے، لیکن بہت سے عالمی رہنماؤں کی طرف سے کینیڈا میں مسلم خاندان کے ساتھ پیش آنے والےدشت گردی کے واقعے پر موثر ردعمل سامنے نہیں آیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ ویب سائٹس نفرت انگیز مواد پھیلا کر انسانیت کو تقسیم کرنا چاہتی ہیں، نفرت آمیز ویب سائٹس کے خلاف ایکشن لینا چاہیے، جب کہ عالمی برادری کو آن لائن نفرت انگیزمواد اور انتہاپسندی کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ کینیڈین وزیراعظم آن لائن نفرت سے لڑنے کی اہمیت سمجھتے ہیں، انہیں اس حملے کے خلاف سخت ایکشن لینا ہوگا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی آدھی زندگی برطانیہ میں گزاری ہے، میں جانتا ہوں مغربی کلچر کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مغرب میں اسلاموفوبیا کے باعث مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، نائن الیون کے بعد دہشت گردی کو اسلام سے جوڑا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔