کرائسٹ چرچ سانحہ پر فلم میرے بجائے مسلم برادری پر مرکوز ہونی چاہیے، جسنڈرا آرڈن

ویب ڈیسک  پير 14 جون 2021
نیوزی لینڈ کے ہدایت کار نے کرائسٹ چرچ سانحہ پر فلم بنانے کا اعلان کیا تھا۔ فوٹو : فائل

نیوزی لینڈ کے ہدایت کار نے کرائسٹ چرچ سانحہ پر فلم بنانے کا اعلان کیا تھا۔ فوٹو : فائل

ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسنڈرا آرڈن کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرچ سانحہ پر بننے والی فلم کا مرکز نیوزی لینڈ میں مسلم برادری کو ہوناچاہیے نہ کہ میری شخصیت۔

رپورٹس کے مطابق 2019 میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسجد پر ہونے والے حملے پر فلم بنانے کا اعلان کیا گیا جس کا نام ’They are us‘ رکھا گیا ہے، فلم میں نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسنڈرا آرڈن کے پرتشدد واقعہ کے خلاف فوری ردعمل کو نہ صرف سراہا گیا ہے بلکہ اس کو ایک متاثر کن کہانی کے طور پر بیان کیا جائے گا تاہم جسنڈرا آرڈن کو فلم میں اپنی تعریف بالکل بھی پسند نہیں آئی۔

وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا اس فلم سے کوئی تعلق نہیں جب کہ ایک پریس کانفرنس میں جسنڈرا آرڈن نے کہا کہ کراسٹ چرچ واقعہ پر بننے والی فلم میری شخصیت کے بجائے مسلم برادری کے کردار پر مرکوز ہونی چاہیے، یہ واقعہ نہ صرف ملک کی تاریخ کے لیے برا تھا بلکہ اس سے بھی کہیں زیادہ اس برادری کے لیے تھا جو اس سے متاثر ہوئے۔

واضح رہے کہ 2 سال قبل نیوزی لینڈ کے شہرکرائسٹ چرچ کی 2 مساجد النوراورلینوڈ میں فوجی وردی میں ملبوس 28 سالہ انتہا پسند آسٹریلوی سفید فام برینٹن ٹیرنٹ کی فائرنگ سے 49 افراد جاں بحق اور 48 زخمی ہوگئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔