- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
یمن میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 25 افراد ہلاک
صنعا: یمن کے ساحل پر تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے درجنوں افریقی تارکین وطن موت سے ہم کنار ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق افریقی تارکین وطن کو لے جانے والی کشی میں 160 سے دو سو کے قریب افراد سوار تھے اور گنجائش سے زیادہ افراد کی وجہ دو دن قبل الٹ گئی تھی۔ تاہم یمن کی خبری ویب سائٹ عدن الغاد نے ذرائع کے حوالے سے 150 کے قریب تارکین وطن کے ڈوبنے کی تصدیق کی ہے۔
جب کہ اے ایف پی کو یمن کے ساحلی صوبے لحج کے ایک ماہی گیر نے بتایا کہ وہ راس ال آرا کے ساحل سے اب تک 25 لاشوں نکال چکے ہیں۔ واضح رہے کہ راس ال آرا کی طویل ساحلی پٹی کو انسانی اسمگلروں کی جننت کہا جاتا ہے اور 20 کلومیٹر طویل یہ آبی راستہ یمن اور مشرقی افریقا کے ملک جبوتی کو علحیدہ کرتے ہوئے بحیرہ احمر اور خلیج عدن سے ملاتا ہے۔
حالیہ چند برسوں میں ہزاروں افریقی تارکین وطن جن میں زیادہ تر اکثریت ایتھوپیا اور صومالیہ سے ہے، وہ سعودیہ عرب میں داخل ہونے کے لیے یمن کی اسی آبی گذرگاہ استعمال کرتے ہیں۔
تارکین وطن کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم انٹر نیشنل آرگنائزیشن فار مائگریشن ( آئی او ایم ) کے حکام کا کہنا ہے وہ اس خبر کی تصدیق کر رہے ہیں کہ بڑی تعداد میں تارکین وطن کو لے جانے والی کشتی ڈوب جانے کی خبر کی تصدیق کر رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔