بنوں حملہ اور مذاکرات کی پیشکش حکومت کیلیے کڑا امتحان

شاہد حمید  پير 20 جنوری 2014
مرکزی حکومت پر اس وقت ملک بھر کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے طالبان کے ساتھ مذاکرات یا کارروائی کے حوالے سے شدید دبائو ہے

مرکزی حکومت پر اس وقت ملک بھر کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے طالبان کے ساتھ مذاکرات یا کارروائی کے حوالے سے شدید دبائو ہے

پشاور: بنوں میں فوجی قافلے پر حملے کے ساتھ ہی طالبان کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کے باعث مرکزی حکومت امن مذاکرات یا کارروائی کی راہ اپنانے کے حوالے سے ایک مرتبہ پھر تذبذب کا شکار ہوسکتی ہے۔

مرکز کو ملک بھر کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے بڑھتے ہوئے دبائو کے باعث مذاکرات یا آپریشن میں سے کسی ایک آپشن کو جلد اختیار کرنا ہوگا بصورت دیگر سیاسی دبائو مسلسل بڑھتا رہے گا۔ مرکزی حکومت پر اس وقت ملک بھر کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے طالبان کے ساتھ مذاکرات یا کارروائی کے حوالے سے شدید دبائو ہے۔ اتوار کو بنوں چھائونی میں سیکیورٹی فورسز پر حملے کے دوران 20 سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت سے صورتحال ایک مرتبہ پھر فوری طور پر کارروائی کی متقاضی ہوگئی ہے تاہم ساتھ ہی طالبان کی جانب سے حکومت کو مذاکرات کی پیشکش نے صورتحال کو پھر کنفیوژن کا شکارکردیا ہے اور حکومت کے لیے ان حالات میں کارروائی یا مذاکرات کی راہ اپنانے میں سے کسی ایک آپشن کو اختیار کرنا مشکل ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔