گھریلو ورکرز کی کم از کم اجرت کیلیے کمیٹی قائم، ایکسپریس فورم

اجمل ستار ملک  بدھ 16 جون 2021
ایکسپریس فورم میں بابر عباس خان، بشریٰ خالق اور سحر بندیال ایڈوکیٹ شریک گفتگو۔ فوٹو: ایکسپریس

ایکسپریس فورم میں بابر عباس خان، بشریٰ خالق اور سحر بندیال ایڈوکیٹ شریک گفتگو۔ فوٹو: ایکسپریس

 لاہور:  ڈومیسٹک ورکرز کی کم از کم اجرت طے کرنے کیلیے کمیٹی بنا دی گئی جب کہ سوشل سیکیورٹی کے دائرہ کار میں لانے کیلیے ان کی رجسٹریشن کا عمل بھی دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار ماہر قانون، حکومت اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے ’’انٹرنیشنل ڈومیسٹک ورکرز ڈے‘‘ کے حوالے سے ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔ فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیے۔

ڈائریکٹر پیسی بابر عباس خان نے کہا دنیا آئی ایل او کنونشن 189(c) کے دس سال منا رہی ، پنجاب ڈومیسٹک ورکرز ایکٹ 2019 ء اسی کی روشنی میں بنایا گیا ڈومیسٹک ورکرز ایکٹ کے تحت ان ملازمین کے میڈیکل اور ہیلتھ کیئر کی ذمہ داری سوشل سکیورٹی ڈپارٹمنٹ کے پاس مگر ادارے کے پاس ان کا ڈیٹا موجود نہیں تھا موبائل ایپ بنار رجسٹریشن کا آغاز کیا۔ ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں اسٹالز لگا کر ڈومیسٹک ورکرز کی رجسٹریشن کرنے جا رہے ہیں۔

نمائندہ سول سوسائٹی بشریٰ خالق نے کہا کہ خواتین ڈومیسٹک ورکرزکیلئے 45 میٹرنٹی لیوز جبکہ تمام ڈومیسٹک ورکرز کے لیے ہفتہ وار چھٹی، سرکاری چھٹیاں، ملازمت کا لیٹر و دیگر سہولیات کو بھی یقینی بنایا گیا ہے، کورونا میں ڈومیسٹک ورکرز سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔

ماہر قانون سحر بندیال نے کہا ڈومیسٹک ورکرز ایکٹ کے ذریعے پنجاب حکومت نے ایک ایسے طبقے کو ریگولیٹ کرنے کی طرف قدم اٹھایا جو ہماری معیشت میں اپنا حصہ تو ڈالتا ہے مگر منظر عام سے غائب ہے۔

انھوں نے کہا کہ ڈومیسٹک ورکرز کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے، کوئی بھی ورکر آجر کے ساتھ معاہدے میں اپنے حقوق کو نہیں چھوڑ سکے گا بلکہ قانون کے مطابق لازمی حقوق دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے کیلیے ایک ماہ پہلے نوٹس دینا ہوگا یا ایک ماہ کی تنخواہ دینا ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔