- پختونخوا؛ مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی اضلاع میں 30 اپریل تک طبی ایمرجنسی نافذ
- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
فائیو جی سے بھی 50 گنا تیز رفتار... 6 جی ٹیکنالوجی تیار
سانتا باربرا: سام سنگ الیکٹرونکس نے اگلی نسل کی موبائل کمیونی کیشن ٹیکنالوجی ’’6 جی ٹیراہرٹز‘‘ پروٹوٹائپ کا عملی مظاہرہ کیا ہے جس کی ممکنہ رفتار موجودہ فائیو جی ٹیکنالوجی سے بھی 50 گنا تک زیادہ ہوگی۔
یہ مظاہرہ ٹیلی مواصلات کی عالمی کانفرنس میں سام سنگ الیکٹرونکس اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سانتا باربرا کی مشترکہ ٹیم نے کیا۔
آگے بڑھنے سے پہلے بتاتے چلیں کہ فائیو جی ٹیکنالوجی میں موبائل ڈیٹا ٹرانسفر کی رفتار 40 ایم بی پی ایس (میگابٹس فی سیکنڈ) سے 1,100 ایم بی پی ایس تک ہوتی ہے جبکہ اوسطاً یہ رفتار تقریباً 200 ایم بی پی ایس ہوسکتی ہے۔
اس کے مقابلے میں 6 جی ٹیکنالوجی کےلیے ڈیٹا ٹرانسفر اسپیڈ 1,101 ایم بی پی ایس سے شروع ہو کر ایک ٹیرابٹس فی سیکنڈ (دس لاکھ ایم بی پی ایس) تک چلی جاتی ہے۔
مزید یہ کہ 6 جی موبائل کمیونی کیشن میں ٹیراہرٹز اسپیکٹرم سے تعلق رکھنے والی ریڈیو لہریں استعمال کی جاتی ہیں جن کی فریکوینسی 100 گیگاہرٹز سے 10 ٹیراہرٹز تک ہوتی ہے۔
6 جی ٹیراہرٹز وائرلیس (موبائل) ٹیکنالوجی پروٹوٹائپ کے اس مظاہرے میں 140 گیگاہرٹز کا ڈیجیٹل وائرلیس لنک استعمال کرتے ہوئے 6.2 گیگابٹس فی سیکنڈ (6200 ایم بی پی ایس) کی رفتار سے ڈیٹا منتقل کیا گیا۔ یعنی اس رفتار پر عام ڈی وی ڈی جتنا ڈیٹا صرف ایک سے دو سیکنڈ میں منتقل کیا جاسکے گا۔
سام سنگ کا کہنا ہے کہ 6 جی ٹیکنالوجی سے ڈیٹا ٹرانسفر کی رفتار، فائیو جی کے مقابلے میں 50 گنا تک زیادہ ہوگی جبکہ اس کی اوسط رفتار، فائیو جی سے 10 گنا زیادہ رہے گی۔
موجودہ پروٹوٹائپ میں وہ تجرباتی لیکن مختصر ہارڈویئر بھی شامل ہے جو متوقع طور پر 2030 تک دنیا بھر میں استعمال ہونے والی 6 جی موبائل کمیونی کیشن ٹیکنالوجی کےلیے بنیاد کا کام کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔