- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
ملک بھر میں گھی اور خوردنی تیل کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ
کراچی: وفاقی بجٹ میں فاٹا پاٹا میں6 تا 8 صنعتوں کو ڈیوٹی فری خام مال درآمد کرنے کی سہولت دینے پر ملک بھر میں قائم 122 گھی ساز ملوں نے اپنی ملیں بند کرنے کی دھمکی دیدی ہے۔
مقامی مارکیٹ میں گھی اورخوردنی تیل کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہوگیا ہے۔ پاکستان وناسپتی مینوفیکچر ایسوی ایشن نے وزیر خزانہ شوکت ترین کو خط کے ذریعے اپنے تحفظات سے بھی آگاہ کردیا ہے۔
ایسوسی ایشن کے سابق وائس چئیرمین شیخ عمر ریحان نے ایکسپریس کو بتایا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیےگئے تو گھی ملیں بند کردیں گے کیونکہ فاٹا اور پاٹا کی چند ملوں کو ٹٰیکس چھوٹ کے فیصلے کے بعد ملیں چلانا ممکن نہیں رہے گا۔ منظم شعبے کی تمام گھی وخوردنی تیل کی ملیں 35فیصد ڈیوٹی وٹیکسوں کی ادائیگی کرکے خام مال درآمد کرتی ہیں جب کہ اب فاٹا پاٹا کی چند ملیں ڈیوٹی وٹیکس فری خام مال درآمد کرکے پوری صنعت سے صحت مند مسابقت کی فضاء ختم کرکے مقامی مارکیٹ میں اجارہ داری قائم کرلیں گی۔
شیخ عمر ریحان نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں گھی اور تیل انڈسٹری کو ریلیف دینے کے بجائے تباہی کے دہانے پر کھڑا کردیا گیاہے، بجٹ میں فاٹا پاٹا کے عوام کے نام پر بڑے سرمایہ داروں کی گھی انڈسٹریز کو غیر ضروری مراعات دینا ناقابل قبول ہے۔ اس غیر دانشمندانہ فیصلے سے حکومت کو خوردنی تیل کی درآمد میں تقریباً 160 ارب روپے نقصان ہونے کا اندیشہ ہے۔
شیخ عمر ریحان نے کہا کہ فاٹا پاٹا گھی انڈسٹریز کو ٹیکس چھوٹ دینے سے صنعتوں کی بندش، لاکھوں مزدور بے روزگار ہونے کا بھی خدشہ ہے، اس فیصلے سے گھی ملیں کھنڈر بن جائیں گی، اس سلسلے میں ایسوسی ایشن اعلی عدلیہ سمیت دیگر تمام قانونی راستہ اختیار کرے گی اور اراکین کی فیکٹریاں بند کرکے چابیاں حکومت کے حوالے کردیئے جائیں گے۔ ایک ہی ملک میں دو قانون کیسے لاگو ہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔