امریکا نے 5 چینی کمپنیوں کو سیکورٹی رسک قرار دے دیا

ویب ڈیسک  جمعرات 17 جون 2021
امریکی ریگولیٹرز جن کمپنیوں پر پابندی کے خواہش مند ہیں ان میں ہواوے، ہک ویژن، ZTE اور ڈاوابھی شامل ہیں.(فوٹو:فائل)

امریکی ریگولیٹرز جن کمپنیوں پر پابندی کے خواہش مند ہیں ان میں ہواوے، ہک ویژن، ZTE اور ڈاوابھی شامل ہیں.(فوٹو:فائل)

 واشنگٹن: امریکا نے سی سی ٹی وی کیمرے اورنگرانی کے آلات بنانے والی چینی کمپنیوں کو سیکیورٹی خطرہ قرار دیتے ہوئےان پر پابندی کی تجویز پیش کردی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا کی فیڈرل کمیونیکیشن کمیشن ( ایف سی سی)  نے مواصلاتی اور نگرانی کے آلات بنانے والی 5 چینی کمپنیوں کوسیکیورٹی خطرہ قرار دیتے ہوئے پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور جلد ہی امریکا کی جانب سے ان کمپنیوں کی مصنوعات پر پابندی عائد کردی گی۔

امریکی ریگولیٹرز جن کمپنیوں پر پابندی کے خواہش مند ہیں ان میں ہواوے ٹیکنالوجیز اور دیگر چار برقی مصنوعات بنانے والی کمپنیاں شامل ہیں، جن میں سے ہینگ ژو ہک ویژن  ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ، ZTE اور ڈاوا ٹیکنالوجی بھی شامل ہیں جن کے نگرانی کے  کیمرے بڑے پیمانے پر امریکی اسکولوں اور سرکاری دفاتر میں استعمال کیے جا رہے ہیں۔، تاہم اب ایف سی سی نے انہیں سیکورٹی خطرہ قرار دے دیا ہے۔

ان کمپنیوں پر پابندی کی تجویز میں ایف سی سی کا کہنا ہے کہ ان آلات کو دی گئی آتھرائزیشن ختم کرنے کی وجہ سے ان اسکولوں اور دیگر صارفین کو اپنے کیمروں کے نظام کو تبدیل کرنا پڑ سکتا ہے۔ تاہم ایف سی سی نے ابھی تک ان آلات کوہٹانے کے لیے کوئی حتمی تاریخ نہیں دی ہے، واضح رہے کہ ایف سی سی، کانگریس اور وائٹ ہاؤس مبینہ طور پرسائبرجاسوسی کے الزامات پر امریکی نیٹ ورکس میں ہواوے اور ZTE کے آلات استعمال نہ کرنے کو یقینی بنا چکے ہیں حالانکہ مذکورہ کمپنیاں ان الزامات کی بھرپور تردید کر چکی ہیں۔  جب کہ 2018 میں کانگریس نے وفاقی ایجنسیوں کو 5 چینی کمپنیوں سے آلات کی خریداری نہ کرنے کا ووٹ دیا تھا اور اب ایف سی سی بھی اسی بات کا دباؤ ڈال رہی، اور گزشتہ سال ہی ایف سی سی نےسیکیورٹی خطرات سمجھی جانے والے کمپنیوں کی فہرست مرتب کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔