- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
عالمی برادری میانمار کو اسلحہ نہ فروخت کرے، اقوام متحدہ کی اپیل
نیویارک: اقوام متحدہ نے میانمار کو اسلحے بیچنے پر پابندی لگانے کی بجائے محض عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ میانمار کو اسلحہ نہ فروخت کیا جائے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے قرارداد منظور کرکے میانمار کی فوجی بغاوت کی شدید مذمت کی جس میں فروری میں ملک کی منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ نے میانمار کی فوج پر منتخب رہنما آنگ سان سوچی سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے زور دیا۔
اگرچہ قرارداد پر عمل کرنا رکن ملکوں کے لیے قانونی طور پر لازمی نہیں، تاہم اس کی سیاسی طور پر بہت اہمیت ہے۔ اس قرارداد کی حمایت میں 119 ممالک نے ووٹ دیا اور صرف بیلاروس نے مخالفت کی، جبکہ چین، روس، بھارت سمیت 35 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ روس اور چین میانمار کو سب سے زیادہ اسلحہ فروخت کرتے ہیں۔
میانمار کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی سفیر کرسٹین شارنر برگنر نے جنرل اسمبلی سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میانمار میں بڑے پیمانے پر خانہ جنگی کا حقیقی خطرہ ہے، وقت ہاتھ سے نکلتا جارہا ہے اور فوجی بغاوت کو ختم کرنے کے امکانات کم ہوتے جارہے ہیں۔
قرارداد میں حصہ نہ لینے والے بعض ممالک نے اسے میانمار کا اندرونی معاملہ قرار دیا تو کچھ نے کہا کہ اس قرارداد میں کچھ سال قبل روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا ازالہ نہیں کیا گیا جب لاکھوں مسلمانوں کو میانمار سے ہجرت کرنی پڑی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔