عالمی برادری میانمار کو اسلحہ نہ فروخت کرے، اقوام متحدہ کی اپیل

ویب ڈیسک  ہفتہ 19 جون 2021
میانمار میں بڑے پیمانے پر خانہ جنگی کا حقیقی خطرہ ہے، خصوصی سفیر اقوام متحدہ

میانمار میں بڑے پیمانے پر خانہ جنگی کا حقیقی خطرہ ہے، خصوصی سفیر اقوام متحدہ

 نیویارک: اقوام متحدہ نے میانمار کو اسلحے بیچنے پر پابندی لگانے کی بجائے محض عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ میانمار کو اسلحہ نہ فروخت کیا جائے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے قرارداد منظور کرکے میانمار کی فوجی بغاوت کی شدید مذمت کی جس میں فروری میں ملک کی منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا تھا۔  اقوام متحدہ نے میانمار کی فوج پر منتخب رہنما آنگ سان سوچی سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے زور دیا۔

اگرچہ قرارداد پر عمل کرنا رکن ملکوں کے لیے قانونی طور پر لازمی نہیں، تاہم اس کی سیاسی طور پر بہت اہمیت ہے۔ اس قرارداد کی حمایت میں 119 ممالک نے ووٹ دیا اور صرف بیلاروس نے مخالفت کی، جبکہ چین، روس، بھارت سمیت 35 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ روس اور چین میانمار کو سب سے زیادہ اسلحہ فروخت کرتے ہیں۔

میانمار کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی سفیر کرسٹین شارنر برگنر نے جنرل اسمبلی سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میانمار میں بڑے پیمانے پر خانہ جنگی کا حقیقی خطرہ ہے، وقت ہاتھ سے نکلتا جارہا ہے اور فوجی بغاوت کو ختم کرنے کے امکانات کم ہوتے جارہے ہیں۔

قرارداد میں حصہ نہ لینے والے بعض ممالک نے اسے میانمار کا اندرونی معاملہ قرار دیا تو کچھ نے کہا کہ اس قرارداد میں کچھ سال قبل روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا ازالہ نہیں کیا گیا جب لاکھوں مسلمانوں کو میانمار سے ہجرت کرنی پڑی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔