ابراہیم رئیسی ایران کے نئے صدر منتخب

ویب ڈیسک  اتوار 20 جون 2021
ایران کے سرکاری ٹیلی وژن نے ابراہیم رئیسی کی فتح کی تصدیق کردی، فوٹو: فائل

ایران کے سرکاری ٹیلی وژن نے ابراہیم رئیسی کی فتح کی تصدیق کردی، فوٹو: فائل

تہران: ایران کے صدارتی الیکشن میں سخت گیر نظریات کے حامل اور اسٹیبلشمنٹ کے پسندیدہ امیدوار ابراہیم رئیسی 60 فیصد ووٹ حاصل کرکے صدر منتخب ہوگئے۔

ایران کے سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق ابراہیم ریئسی نے 62 فیصد ووٹ لے کر صدارتی الیکشن میں فتح حاصل کرلی ہے۔ الیکشن میں 2 کروڑ 80 لاکھ افراد نے رائے شماری میں حصہ لیا جن میں سے ایک کروڑ 78 ہزار ووٹ ابراہیم رئیسی کو ملے۔

سرکاری سطح پر ابراہیم رئیسی کی فتح کے اعلان سے قبل ہی ایران کے سبکدوش ہونے والے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ پُرامن الیکشن کے ذریعے نئے صدر کا انتخاب کرلیا گیا ہے میں کامیاب امیدوار کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

حسن روحانی نے نئے صدر کا نام نہیں لیا تھا تاہم انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ کس نے الیکشن میں درکار ووٹ حاصل کرلیے اور عوام نے کس کو آج منتخب کیا ہے۔

حسن روحانی کے برعکس دیگر دو سخت گیر امیدواروں محسن رضائی اور امیر حسین غازی زادہ ہاشمی نے ابراہیم رئیسی کو نام لیکر مبارکباد دی تھی۔

اسی طرح صدارتی الیکشن میں حصہ لینے والے اصلاح پسند امیدوار عبدالنصر حماتی نے بھی ٹوئٹر پر ابراہیم رئیسی کو نام لیکر کامیابی پر مبارکباد دی تھی۔ عبدلانصر حماتی مرکزی بینک کے سابق گورنر بھی تھے۔

60 سالہ ابراہیم رئیسی انقلاب ایران کے فوری بعد سے  ہی اہم عہدوں پر فائز رہے ہیں۔ صرف 20 سال کی عمر میں دو صوبوں کے پراسیکیوٹر رہے اور ترقی کرتے ہوئے دارالحکومت کے نائب پراسیکیوٹر اور پھر چیف پراسیکیوٹر مقرر ہوئے۔

بعد ازاں دس سال تک نائب عدلیہ کے سربراہ رہے اور 2019 سے اعلیٰ عدلیہ کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ حالیہ صدارتی الیکشن کی مہم کے دوران بھی ابراہیم رئیسی کو اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل رہی۔

انسانی حقوق کی تنظیمیں اور اپوزیشن جماعتیں ابراہیم رئیسی پر سیاسی قیدیوں کو پھانسی کی سزا دینے کا الزام عائد کرتی آئی ہیں اور اس الزام کی بنیاد پر ہی امریکا نے بھی ابراہیم رئیسی پر پابندی عائد کی تھی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔