- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل؛ 16 ہاؤسنگ سوسائٹیز کو نوازنے کے ثبوت مل گئے
اسلام آباد: راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل انکوائری میں اینٹی کرپشن تحقیقاتی ٹیم نے 16 ہاؤسنگ سوسائٹیز کو نوازنے کے ثبوت حاصل کرلیے۔
سابق کمشنر کیپٹن (ر) محمد محمود کے منع کرنے کے باوجود سابق لینڈ ایکوزیشن کمشنر (ایل اے سی) وسیم تابش نے لینڈ ایکوائر کرنے کی مد میں 16 ہاؤسنگ سوسائیٹیز کو سرکاری خزانے سے 22 کروڑ 85 لاکھ 92 ہزار 217 روپے ادا کیے اور ان سے 480 کنال زمین ایکوائر کی۔
دستاویزات کے مطابق سب سے زیادہ ’سستی بستی سوسائٹی‘ سے 160 کنال زمین 5 کروڑ 52 لاکھ روپے میں ایکوائر کی گئی۔ بااثر ہاؤسنگ سوسائٹیز کی زمین 30 لاکھ روپے کنال کے حساب سے ایکوائر کی گئی۔ سابق ایل اے سی نے رنگ روڈ کے لیے خود قانون میں ترمیم کی اور پروگرس ریویو کمیٹی کی ہدایت کے برعکس ادائیگیاں کیں۔ تحقیقاتی کمیٹی نے پی ایم یو اور آر ڈی اے سے تصدیقی رپورٹ بھی طلب کرلی۔
واضح رہے کہ بااثر افراد کے کہنے پر راولپنڈی رنگ روڈ کے ڈیزائن میں تبدیلی کردی گئی جس کا مقصد اس منصوبے کے ارد گرد موجود نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو فائدہ پہنچانا تھا، جس کے نتیجے میں قومی خزانے کو 25 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ اس روڈ نے جہاں سے گزرنا تھا وہاں لینڈ مافیا اور سرکاری افسران کی ملی بھگت سے ہاؤسنگ سوسائٹیز کی بھرمار کر دی گئی اور پھر ان سے مہنگے داموں زمین خریدی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔