- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
کراچی میں خطرناک قسم کی پھپھوندی کا کیس رپورٹ
کراچی: سول اسپتال کراچی میں کینڈیڈا اورس فنگس کا کیس رپورٹ ہوگیا، کینڈیڈا اورس فنگس سے متاثرہ 6 سالہ بچہ سول اسپتال کے بچہ وارڈ میں زیر علاج ہے، ماہرین نے مرض پھیلنے کے خدشے کے سبب احتیاطی تدابیر اپنانے کا مشورہ دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سول اسپتال کے شعبہ متعدی امراض کے ماہرین ڈاکٹر مدیحہ ستار انصاری اور ڈاکٹر عزیز اللہ خان نے رتھ فاؤ سول اسپتال کراچی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور انتظامیہ کو خط لکھ دیا جس میں کہا ہے کہ کینڈیڈا اورس فنگس سے متاثرہ بچہ رواں سال اپریل سے بچوں کے پیڈس یونٹ 2 میں زیر علاج ہے، جون میں بچے کی رپورٹس میں کینڈیڈا اورس فنگس کی تصدیق ہوئی تھی، یہ مرض بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور ایک سے دوسرے فرد کو منتقل ہوسکتا ہے۔
خط میں ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ یہ مرض آئی سی یو میں داخل مریض اور کمزور مدافعتی نظام کے مریضوں کو زیادہ متاثر کرسکتا ہے، علاج پر مامور طبی عملہ بھی اس مرض کا شکار ہوسکتا ہے، اس کا علاج بہت مہنگا اور مشکل ہے، عملے سمیت دیگر مریضوں کو کینڈیڈا اورس فنگس سے بچانے کے لیے ماحول کو صاف رکھا جائے، وارڈ میں ڈس انفیکشن اسپرے کرنے سمیت اور آلات کو اسٹرالائز کیا جائے۔
شعبہ متعدی امراض کی ماہر ڈاکٹر مدیحہ کا ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کینڈیڈا اورس فنگس ایک پھپوندی ہے، جو کہ ایک سے دوسرے فرد کو بھی لگ سکتی ہے، یہ پاکستان کا پہلا کیس نہیں ہے اس سے قبل بھی کئی لوگ متاثر ہوچکے ہیں لیکن یہ مرض اس لیے خطرناک ہے کیونکہ یہ کب کس کو لگ جائے پتا نہیں چلے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کی تشخیص صرف آغا خان لیبارٹری کے ذریعے ہی کی جاسکتی ہے، یہ جانچنا مشکل ہوگا کہ کوئی اور بچہ یا فرد اس سے متاثر ہوا ہے یا نہیں؟ کینڈیڈا اورس فنگس کے پھیلاؤ کے تدارک کے لیے خاص طور پر صفائی و ستھرائی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے جس کے لیے انتظامیہ کو خط لکھا کر آگاہ کیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔