کراچی میں خطرناک قسم کی پھپھوندی کا کیس رپورٹ

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 19 جون 2021
کینڈیڈا اورس فنگس ایک متعدی بیماری ہے، جس کا علاج مہنگا اور مشکل ہے، ڈاکٹر۔(فوٹو:فائل)

کینڈیڈا اورس فنگس ایک متعدی بیماری ہے، جس کا علاج مہنگا اور مشکل ہے، ڈاکٹر۔(فوٹو:فائل)

 کراچی: سول اسپتال کراچی میں کینڈیڈا اورس فنگس کا کیس رپورٹ ہوگیا، کینڈیڈا اورس فنگس سے متاثرہ 6 سالہ بچہ سول اسپتال کے بچہ وارڈ میں زیر علاج ہے، ماہرین نے مرض پھیلنے کے خدشے کے سبب احتیاطی تدابیر اپنانے کا مشورہ دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سول اسپتال کے شعبہ متعدی امراض کے ماہرین ڈاکٹر مدیحہ ستار انصاری اور ڈاکٹر عزیز اللہ خان نے رتھ فاؤ سول اسپتال کراچی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور انتظامیہ کو خط لکھ دیا جس میں کہا ہے کہ کینڈیڈا اورس فنگس سے متاثرہ بچہ رواں سال اپریل سے بچوں کے پیڈس یونٹ 2 میں زیر علاج ہے، جون میں بچے کی رپورٹس میں کینڈیڈا اورس فنگس کی تصدیق ہوئی تھی، یہ مرض بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور ایک سے دوسرے فرد کو منتقل ہوسکتا ہے۔

خط میں ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ یہ مرض آئی سی یو میں داخل مریض اور کمزور مدافعتی نظام کے مریضوں کو زیادہ متاثر کرسکتا ہے، علاج پر مامور طبی عملہ بھی اس مرض کا شکار ہوسکتا ہے، اس کا علاج بہت مہنگا اور مشکل ہے، عملے سمیت دیگر مریضوں کو کینڈیڈا اورس فنگس سے بچانے کے لیے ماحول کو صاف رکھا جائے، وارڈ میں ڈس انفیکشن اسپرے کرنے سمیت اور آلات کو اسٹرالائز کیا جائے۔

شعبہ متعدی امراض کی ماہر ڈاکٹر مدیحہ کا ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کینڈیڈا اورس فنگس ایک پھپوندی ہے، جو کہ ایک سے دوسرے فرد کو بھی لگ سکتی ہے، یہ پاکستان کا پہلا کیس نہیں ہے اس سے قبل بھی کئی لوگ متاثر ہوچکے ہیں لیکن یہ مرض اس لیے خطرناک ہے کیونکہ یہ کب کس کو لگ جائے پتا نہیں چلے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کی تشخیص صرف آغا خان لیبارٹری کے ذریعے ہی کی جاسکتی ہے، یہ جانچنا مشکل ہوگا کہ کوئی اور بچہ یا فرد اس سے متاثر ہوا ہے یا نہیں؟ کینڈیڈا اورس فنگس کے پھیلاؤ کے تدارک کے لیے خاص طور پر صفائی و ستھرائی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے جس کے لیے انتظامیہ کو خط لکھا کر آگاہ کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔