- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
کہنی پر اچانک چوٹ سے کرنٹ کیوں لگتا ہے، ماہرین نے وجہ بتادی
کلیولینڈ: اگر آپ کی کہنی کسی چیز سے ٹکڑا جائے تو جان نکل جاتی ہے لیکن ہاتھ کے کسی دوسرے حصے سے کسی شے کےٹکرانے پر اتنی تکلیف کیوں نہیں ہوتی؟ طبی ماہرین نے اس سوال کا جواب تلاش کر لیا ہے۔
سائنس جریدے لائیو سائنس کے مطابق کہنی پر لگنے والی چوٹ زیادہ تکلیف اس لیے دیتی ہے کیوں کہ وہاں ہڈی نہیں بلکہ اعصاب ہوتے ہیں اور اسی وجہ سے اس جگہ کو ’ فنی بون‘ بھی کہا جاتا ہے۔ ہلکی سی چیز بھی ٹکڑا جائے تو یہ فنی بون پورے بازو سے لے کر زبان تک برقی شاک کی لہریں بھیجتی ہے۔
اس بارے میں کلیولینڈ آرتھو پیڈک انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر ڈومینیک کنگ کا کہنا ہے کہ اس بات کو سمجھنے کے لیے انسانی جسم میں موجود بافتوں کے نظام کو دیکھنا ہوگا۔ سائنسی زبان میں فنی بون کو Ulner نس کے نام سے جانا جاتا ہے، جو کہ بازو کا بنیادی اعصاب ہے۔ یہ نس بازو میں کہنی سے کندھے تک موجود دو لمبی ہڈیوں کے درمیان موجود جھری کے ذریعے ریڑھ کی ہڈی سے گردن تک سفر کرتی ہے۔ یہی Ulner نس انگلی کی نوک سے دماغ تک معلومات کے تبادلے کی ذمے دار بھی ہے، اسی نس کی بدولت ہم کسی چیز کو چھو کر محسوس کر سکتے ہیں۔
جب اعصاب آپ کے بازو میں موجود خالی جگہ میں سفر کرتے ہیں تو آپ کے بازو کی ہڈی اور ٹکرانے والی سخت سطح سے ٹکرا ؤ کے نتیجے میں اس نس پر دباؤ پڑتا ہے، جس سے درد جیسا برقی شاک پیدا ہوتا ہے۔ کہنی میں پٹھوں اور چربی کی تہوں میں موجود یہ نس چوٹ لگنے پر درد کے سنگل کو پورے بازو اور دماغ تک بھیجتی ہے، جس سے تکلیف کا احساس پورے جسم کو جھنجھنا کر رکھ دیتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔