- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
سعودی عرب میں اوقاتِ نماز کے دوران کاروبار کی بندش ختم کرنے کی سفارش
ریاض: سعودی عرب میں اراکین شوریٰ نے نماز کے اوقات کے دوران کاروباری مراکز بند رکھنے کی پابندی کو ختم کرنے کی سفارش کی ہے جس پر آج ووٹنگ ہوگی۔
سعودی میڈیا کے مطابق ارکانِ شوریٰ عطا الثبیتی، ڈاکٹر فیصل الفاضل، ڈاکٹر لطیفہ الشعلان اور ڈاکٹر لطیفہ العبد الکریم نے اوقاتِ نماز کے دوران کاروباری مراکز بند رکھنے کی پابندی ختم کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تجارتی اداروں میں بھی کئی ایسی خدمات ہوتی ہیں جن کا براہ راست تعلق انسانی زندگی سے ہوتا ہے جیسے فارمیسی اور پٹرول پمپس اور یہ کاروباری مراکز روزگار کا ذریعہ بھی ہیں۔
اراکین شوریٰ کا اپنی تحریری سفارش میں مزید کہنا تھا کہ جس طرح سرکاری اور نجی ادارے اوقات نماز کے دوران بند نہیں ہوتے اسی طرح تجارتی اداروں پر سے بھی پابندی اٹھالینی چاہئے۔ سعودی عرب کے علاوہ مسلم دنیا میں کہیں بھی نماز کے دوران کاروبار بند نہیں کیا جاتا۔
تاہم کاروباری مراکز جمعے کو بند رہیں گے۔ ارکان شوریٰ نے یہ سفارشات اسلامی و عدالتی امور کی کمیٹی کو پیش کی ہے اور آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سفارش پر آج ووٹنگ کی جائے گی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں عشروں سے اوقات نماز کے دوران کاروباری مراکز کھلے رکھنے پر پابندی ہے تاہم ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2023 کے تحت ملک میں کئی اصلاحات لائی جا رہی ہیں جن میں خواتین کو بااختیار بنانا بھی شامل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔