- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
- تیسرے ون ڈے میں کئی بنگلہ دیشی کرکٹرز انجرڈ ہوگئے
- پی ایس ایل؛ عماد کی دوران میچ سیگریٹ نوشی کی ویڈیو وائرل
- رضوان کا سپر لیگ میں اپنی کارکردگی پر عدم اطمینان
- پی سی بی بدستور غیر ملکی کوچ کی تلاش میں سرگرداں
- راولپنڈی پولیس نے مراد سعید، پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے وارنٹ حاصل کرلیے
- یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے ٹائٹل جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں فلسطینی پرچم لہرادیئے
- ایلون مسک کا منشیات استعمال کرنے کا اعتراف
- جرمنی میں نوجوان نے ٹرینوں کو ہی اپنا گھر بنا لیا
- واٹس ایپ کا چیٹ کی حفاظت کے لیے نئے فیچر پر کام جاری
- چہرے کے تاثرات سے ڈپریشن کا پتہ لگانے والی ایپ متعارف
کراچی ہمارا گڑھ ہے اس لئے پیپلز پارٹی اس کے ساتھ دشمنی کررہی ہے، عمرایوب
اسلام آباد: وفاقی وزیر عمرایوب کا کہنا ہے کہ کراچی پی ٹی آئی کا گڑھ ہے اور پیپلز پارٹی کراچی کے لوگوں کے ساتھ دشمنی کررہی ہے۔
قومی اسمبلی میں بجٹ بحث کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے سماجی امورعمر ایوب کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی دونوں اقتدار میں رہیں لیکن ان کی قیادت نے درست حقائق بیان نہیں کیے، ان کوعوام نے انتخابات میں شکست دی، یہ لوگ ماضی اس لیے یاد دلاتے ہیں کہ یہ اعداد و شمار کو غلط پیش کرتے ہیں، یہ عوام سے جان بوجھ کر جھوٹ بولتے ہیں۔
عمرایوب کا کہنا تھا کہ 2018 کے انتخابات سے سات ماہ پہلے معیشت آکسیجن پر تھی، ملک کا دیوالیہ نکل چکا تھا، ماضی کی حکومت نے باردوی سرنگوں سے سب کچھ تباہ کیا، باردوی سرنگوں کا نقشہ دشمن کی فوج دیدیتی ہے، ن لیگ باردوی سرنگوں کا نقشہ تک نہیں دے کر گئی، یہ لوگ کھا کر ڈکار بھی نہیں مارتے، اور سب کچھ ہڑپ کر لیں اور ہم سے کہتے ہیں کہ پوچھیں بھی نہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے معشیت کو نقصان پہنچایا، ہم نے مسلم لیگ ن کے دور کے مقابلہ میں گردشی قرضے کو کم کیا ہے، ان کے کان میں کسی نے پھونکا تو انہوں نے بجلی کے کارخانے لگا دیے، ان کی حکومت نے چار ہزار میگاواٹ رینیوایبل انرجی منصوبوں کو ختم کیا، تحریک انصاف کی حکومت نے آتے ہی یہ پروجیکٹ بحال کیے، عمران خان کی حکومت نے سولر انرجی کا یونٹ ساڑھے چھ روپے مقرر کیا اور کھانچے سسٹم سے ختم کر دیئے، ن لیگ کی حکومت کے دوران منصوبہ بندی کمیشن کی رپورٹ تھی کہ پیپلز پارٹی نے درست منصوبہ بندی نہیں کی، سی پیک کے باوجود ن لیگ دور میں سرمایہ کاری نہیں ہوئی، انہوں نے لوگوں کو نہ پانی دیا نہ سڑکیں دیں۔
عمرایوب کاکہنا تھا کہ ن لیگ کی حکومت آئی تو کیپسٹی پیمنٹ کی 185 ارب سے بڑھ کر 468 پہنچ گئی، 1455 ارب کی بارودی سرنگیں انہوں نے ہی بچھائیں اور عمران خان نے 4000 ارب کا فائدہ دیا ہے، کورونا کے باوجود پاکستان کی ٹیکس ٹو جی ڈی پی 13 فیصد بڑھی، ہماری حکومت نے قطر کے ساتھ 10 اعشاریہ 2 پر ایل این جی کا معاہدہ کیا، جب کہ ن لیگ کے دور میں ایل این جی کے 2 ٹرمینل پر اڑھائی ارب یومیہ ٹیکا لگایا گیا، عمران خان نے قطر حکومت سے بات کر کے 507 ارب کا فائدہ پہنچایا، گزشتہ حکومت نے ایل این جی کو پیٹرولیم مصنوعات قرا ر دیدیا، اس اقدام سے سرکولر ڈٹ میں اضافہ ہوا۔
وزیر سماجی امور نے مزید کہا کہ ملک معیشت کو دلدل میں پھنسانے والے کہتے ہیں ماضی کی بات نہیں کریں، ن لیگ کی حکومت 23 ارب ڈالر تندور میں جھونک دیےگئے، لاڑکانہ میں 9 بچوں کو پاگل کتوں نے کاٹ لیا، پوچھ لیں کہ کون سا رکن وہاں سے منتخب ہو کر آیا، پرچی پر آنے والوں کو کیا پتہ عوام کی کیا مشکلات ہیں، ڈیڈھ سو ارب روپے سندھ حکومت نے اقدمات کے لیے نہیں بانٹے، سندھ کے پاس پیسہ موجود ہے مگر خرچ نہیں کیے، اس سے بڑی نااہلی اور کیا ہو سکتی ہے، پیپلزپارٹی کو کیا لگے کراچی سے، وہاں کے لیے موجود پیسہ نہیں خرچ کر رہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کے پاس فنڈز موجود ہیں لیکن وہ کراچی پر خرچ نہیں کر رہی ، کراچی پی ٹی آئی کا گڑھ ہے اور پیپلز پارٹی کراچی کے لوگوں کے ساتھ دشمنی کررہی ہے، 2016 کے سیلاب کے چار ارب روپے ابھی تک سندھ حکومت نے خرچ نہیں کیے، سندھ حکومت کے پاس 220 ارب روپے موجود ہیں لیکن وہ خرچ کرنے کیلئے تیار نہیں، سندھ حکومت نے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ ہی نہیں بنایا کیونکہ ان کے کھانچے لگے ہوئے ہیں۔ عمران خان کے منصوبوں کی وجہ سے اپوزیشن کی نیندیں اڑ گئی ہیں، ہماری حکومت 60 لاکھ گھرانوں کیلئے بلا سود کے قرضے دے گی، تین لاکھ لوگوں کیلئے بنا سود کے قرضوں کے لیے 33 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، صحت کارڈ کی صورت میں لوگوں کی جیب میں دس لاکھ پڑا ہوا ہے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔