قادر مندوخیل کی فردوس عاشق کے خلاف مقدمہ درج کرنے کیلیے عدالت سے درخواست

کورٹ رپورٹر  پير 21 جون 2021
واقعے سے میرے ووٹرز اور اہلخانہ کو شدید صدمہ پہنچا ہے، قادر خان مندوخیل  فوٹو: فائل

واقعے سے میرے ووٹرز اور اہلخانہ کو شدید صدمہ پہنچا ہے، قادر خان مندوخیل فوٹو: فائل

 کراچی: پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی قادر خان مندوخیل نے ٹی وی شو کے دوران تھپڑ مارنے پر فردوس عاشق اعوان کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لئے عدالت سے رجوع کرلیا۔

قادر خان مندوخیل ایڈوکیٹ نے کراچی کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ویسٹ کی عدالت میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ٹی وی چینل کے پروگرام میں وزیراعلیٰ پنجاب کی مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے مجھے تھپڑ مارا اور تشدد کیا۔ فردوس عاشق اعوان نے مجھے غلیظ گالیاں دیں اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔ میں بمشکل وہاں سے اپنی جان بچا کر نکلا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ واقعے سے میرے ووٹرز اور اہلخانہ کو شدید صدمہ پہنچا ہے۔ پولیس نے واقعے کے مقدمے کے اندراج سے انکار کیا ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ پولیس کو فردوس عاشق اعوان کے خلاف مقدمے کے اندراج کا حکم جاری کرے۔

واقعے کا پس منظر

9 جون کی رات ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’کل تک‘ میں شرکت کے دوران فردوس عاشق اعوان اور قادر مندوخیل میں لفظی تکرار ذاتی حملوں کی شکل اختیار کرگئی تھی، اس دوران اینکر پرسن جاوید چوہدری نے وقفہ لیا۔ وقفے کے دوران ہی دونوں میں ہاتھا پائی ہوئی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہوگئی تھی۔

فردوس عاشق اعوان نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا تھا کہ قادر خان مندوخیل نے مجھے ہراس کیا اور دھمکیاں دیں۔ مندوخیل کی اس بدکلامی اور بدزبانی کی وجہ سے مجھے اپنے دفاع میں انتہائی قدام اٹھانا پڑا کیونکہ میری سیاسی ساکھ اور عزت داؤ پر لگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔