پنجاب میں دو کنال سے بڑے گھروں کو لگژری ٹیکس کے نوٹسز معطل

ویب ڈیسک  منگل 22 جون 2021
چار کنال کے گھروں کے مالکان کو 36لاکھ روپے کے لگژری ٹیکس اور 29لاکھ روپے سرچارج کے نوٹسز دیے گئے ہیں

چار کنال کے گھروں کے مالکان کو 36لاکھ روپے کے لگژری ٹیکس اور 29لاکھ روپے سرچارج کے نوٹسز دیے گئے ہیں

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں دو کنال سے بڑے گھروں کے مالکان کو لگژری ٹیکس کے نوٹسز معطل کردیے۔

ہائیکورٹ میں پنجاب حکومت کی جانب سے دو کنال سے بڑے گھروں کے مالکان کو لگژری ٹیکس کے نوٹسز بھجوانے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس جواد حسن نے گھروں کو بھجوائے گئے ٹیکس نوٹسز معطل کردیے۔

جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیے کہ بادی النظر میں محکمہ ایکسائز نے ٹیکس ریکوری کے لیے قواعد وضوابط پورے نہیں کیے، شفاف ٹرائل ہر شہری کا حق ہے، محکمہ ایکسائز کو جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔

درخواست گزار نے پنجاب حکومت اور ڈی جی ایکسائز سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے کہا کہ چار کنال کے گھر کے مالک کو محکمہ ایکسائز نے لگژری ٹیکس کی مد میں 65لاکھ روپے کا نوٹس بھجوادیا، متعلقہ شہریوں نے ٹیکس عائد کرنے کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ سال 2014 میں لاہور ہائیکورٹ کے دورکنی بینچ نے 5سو سے زائد درخواست گزاروں کو لگژی ٹیکس کے بھجوائے گئے نوٹسز کالعدم قرار دیئے تھے اور محکمہ ایکسائز کو قواعد و ضوابط کے تحت ٹیکس وصول کرنے کا حکم دیا تھا

درخواست گزار نے استدعا کی کہ محکمہ ایکسائز نے دوبارہ ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی شروع کردی اور قواعد و ضوابط پورے کیے بغیر چار کنال کے گھروں کے مالکان کو 36لاکھ روپے کے لگژری ٹیکس اور 29لاکھ روپے سرچارج عائد کرکے نوٹسز بھجوادیے گئے، محکمہ ایکسائز کا یہ اقدام دو رکنی بینچ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اور پٹیشن کے حتمی فیصلے تک نوٹسز پر عمل درآمد روکا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔