ملک بھر میں ایک بار پھر آٹے کے بحران کا خدشہ

اسٹاف رپورٹر  منگل 22 جون 2021
30 جون سے ملک بھر کی فلور ملیں بند کرنے کا اعلان کردیا گیا، فوٹو : فائل

30 جون سے ملک بھر کی فلور ملیں بند کرنے کا اعلان کردیا گیا، فوٹو : فائل

 کراچی: پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے ٹرن اوور ٹیکس اور چوکر پرسیلز ٹیکس عائد کرنے کے خلاف 23 جون کو آٹے کی سپلائی بند اور 30 جون سے  ملک بھر کی فلور ملوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین چوہدری محمد یوسف نے پریس کانفرنس میں ٹیکس عائد کیے جانے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ 23 جون سے آٹے کی سپلائی بند کردیں گے جب کہ 24 جون سے دو روزہ ٹوکن ہڑتال کی جائے گی۔

چیئرمین چوہدری محمد یوسف نے حکومت پر واضح کیا ہے کہ اگر ٹوکن ہڑتال کے باوجود مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ملک بھر کی فلورملیں 30 جون سے غیرمعینہ مدت کے لیے ہڑتال پر چلی جائیں گی۔ حکومت کی مسائل حل کرنے میں عدم دلچسپی کے باعث ہڑتال کے لیے مجبور ہوئے۔

یہ خبر پڑھیں : کابینہ اجلاس ؛ 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری 

چوہدری محمد یوسف نے مزید کہا کہ ملک میں کبھی بھی چوکر پر سیلز ٹیکس عائد نہیں کیا گیا لیکن رواں بجٹ میں چوکر پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہونے سے آٹے کی قیمت میں 5 روپے فی کلو اضافہ ہوجائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ فلور ملوں پر ٹرن اوور ٹیکس کی شرح بھی 0.2 سے بڑھا کر 1.25 فیصد کردی گئی۔ ان ٹیکسوں سے عام آدمی کی جیب پر بوجھ بڑھ جائے گا اس لیے یہ ٹیکس فی الفور واپس لیئے جائیں۔

ایک سوال کے جواب میں چوہدری یوسف نےبتایا کہ مقامی ضروریات پوری کرنے کے لیے اگست میں فوری طور پر 30 سے 40 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنا ضروری ہے کیونکہ ملک میں آٹے کی سالانہ کھپت 30 ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔