- لیاری میں ملزمان نے اسنوکر کلب میں گھس کر نوجوان کو قتل کردیا
- پنڈی میں خواجہ سرا کو پھندا لگا کر قتل کردیا گیا
- پنجاب کے وزیر کھیل کو افتخار نے ایک اوور میں 6 چھکے جڑدیئے، ویڈیو وائرل
- پرویز مشرف کی تدفین پاکستان میں کرنے کا فیصلہ
- نمائشی میچ؛ پشاور زلمی کی گلیڈی ایٹرز کیخلاف بیٹنگ جاری
- موبائل چوری کا الزام؛16سالہ لڑکے نے 58 سالہ خاتون کو زیادتی کے بعد قتل کردیا
- بندرگاہ سے دالوں کے کنسائمنٹس ریلیز ہونا شروع
- چلی کے جنگلات میں خوفناک آتشزدگی میں 23 افراد ہلاک؛ 979 زخمی
- حضرت علیؓ کا یوم ولادت آج عقیدت واحترام سے منایا جا رہا ہے
- ہفتہ رفتہ؛ ڈالر بے لگام رہا، اسٹاک مارکیٹ میں ملاجلا رجحان
- کوئٹہ میں دھماکے سے پانچ افراد زخمی
- اسحق ڈار کا ایف بی آر افسران کی غیرقانونی مراعات روکنے کا حکم
- امریکا نے چین کا جاسوس غبارہ مار گرایا
- ’’بھارتی ٹیم اگر ایشیاکپ نہیں کھیلتی تو کوئی اسپانسر نہیں ملے گا‘‘
- سابق صدر پرویز مشرف دبئی میں انتقال کر گئے
- کراچی؛ منشیات فروشوں اور موٹرسائیکل چوروں کیخلاف کارروائی، 6 ملزمان گرفتار
- بنگلہ دیش نے بولنگ کوچ ایلن ڈونلڈ کے معاہدے میں توسیع کردی
- پی ایس ایل8؛ اوپنرز چھکے چھڑانے کیلیے بے تاب
- پرتھ پاکستان کی ٹیسٹ میں میزبانی کیلیے مچلنے لگا
- کوئٹہ میں نمائشی کرکٹ میچ کیلیے میدان سج گیا
گھر بیٹھے سپر اسٹور کے چوروں پر چیخیں اور تنخواہ پائیں

امریکی کمپنیاں لائیو فوٹیج پر خبردار کرنے والا نظام نصب کررہی ہیں اور دور بیٹھے بھارتی نوجوان اس پر کام کررہے ہیں۔ فوٹو: فائل
بھارتی گجرات: جہاں تک دور رہتے ہوئے گھر بیٹھے کام کا تعلق ہے تو اس میں ایک دلچسپ ملازمت کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ جب کوئی چور امریکی سپر اسٹور سے کوئی شے چراتا ہے، رقم دیئے بنا باہر جاتا ہے یا کوئی ڈاکو اندر گھس آئے تو بھارت اور دیگر ممالک میں سی سی ٹٰی وی فوٹیج دیکھ کر کلرک لاؤڈ اسپیکر پر اسے خبردار کرتا ہے کہ اس کی ویڈیو بن رہی ہے اور پولیس کو فون کردیا گیا ہے۔
پہلے مرحلے میں سیون الیون جیسے کئی اسٹور نے ان دیکھی آواز کا تجربہ کیا ہے جو مجرموں اور اٹھائی گیروں کو ہزاروں کلومیٹر دور سے للکارتی ہے۔ اس کے فوری اور دلچسپ نتائج سامنے آئے ہیں کیونکہ نادیدہ شخص کی زوردار آواز سے مجرم گھبراجاتےہیں اور وہ سرپرپاؤں رکھ کر بھاگ نکلتے ہیں۔
اس ٹیکنالوجی کے بعد بہت دلچسپ واقعات دیکھنے میں آئے ہیں۔ ایک چھوٹی سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک شخص کولر سے کافی کی بوتل نکالتا ہے غٹاغٹ پینے لگتا ہے اور آگے بڑھ کر باہر جانے لگتا ہے تواچانک ایک آواز آتی ہے کہ یہ بوتل اسکین کرکے اس کی رقم دیدی گئی ہے؟
دوسری ویڈیو میں کاؤنٹر کیشیئر سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھائی نہیں دے رہا اور ایک دوسرے شخص سے بات کررہا ہے تو گھنٹی جیسی آواز کے بعد لاؤڈاسپیکر سے پوچھا جاتا ہے، کہ وہ دوسرا شخص کون ہے اور اسے کہا جاتا ہے کہ وہ کاؤنٹر کی دوسری جانب آجائے۔
واشنگٹن کی کمپنی لائیو آئی سروس نے یہ انوکھا خیال پیش کیا ہے۔ اس میں براہِ راست ویڈیو کو سینکڑوں ہزاروں میل دور شخص دیکھتا رہتا ہے اور کسی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں وہ اپنے مائیک پر مجرم کو خبردار کرتا ہے جس کی آواز لاؤڈاسپیکر سے گونجتے ہوئے محسوس ہوتی ہےاور وہ اپنی حرکت سے باز آجاتا ہے یا پھر کھسکنے میں ہی عافیت محسوس کرتا ہے۔ ویڈیو پر نظر رکھنے والے کئی ملازم انڈیا کے شہر کرنال میں رہتے ہیں اور ماہانہ 399 ڈالر تک کمارہے ہیں جو پاکستانی 60 ہزار روپے کے برابر رقم ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ میں اس کا رحجان بڑھ رہا ہےاور کورونا وبا کے دوران اس کا رحجان بڑھا ہے، تاہم بعض ماہرین نے اسے انسانوں کی جاسوسی کا عمل بھی قرار دیا ہے اور اس پر بحث جاری ہے۔ ماہرین کا مؤقف ہے کہ عین اسی طریقے سے ملازموں کو بھی ہدف بنایا جارہا ہے جبکہ چوری چکاری کو بہانہ بنایا گیا ہے۔
دھیرے دھیرے آواز سے خبردار کرنے والا یہ نظام امریکہ میں بہت مقبول ہورہا ہے اور کئی ہوٹلوں اور پٹرول پمپوں پر بھی اسے نصب کیا جارہا ہے۔
اس طرح ایک سیون الیون اسٹور پر سیاہ لباس پہنے دو چور اندر داخل ہوتے ہیں۔ ان میں سے ایک کے پاس رائفل بھی دیکھی جاسکتی ہے۔ وہ کلرک کو کاؤنٹر کے پیچھے جانے کا کہتے ہیں اور رقم کا تقاضہ کرتے ہیں۔ لیکن اتنے میں اسپیکر انہیں خبردار کرتے ہوئے پولیس بلانے کا کہتا ہے تو دونوں ہی وہاں سے فرار ہوجاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔