اسلام میں پردے کے احکامات ہیں، کوئی لبرل اور کرپٹ ہمارا ترجمان نہ بنے، پی ٹی آئی خواتین

شبیر حسین  بدھ 23 جون 2021
بینظیر بھٹو کی کردار کشی کرنیوالے اب ہمیں بھاشن دیتے ہیں، جنسی جرائم کے تدارک کیلیے میڈیا اور علما کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ فوٹو: پی آئی ڈی

بینظیر بھٹو کی کردار کشی کرنیوالے اب ہمیں بھاشن دیتے ہیں، جنسی جرائم کے تدارک کیلیے میڈیا اور علما کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ فوٹو: پی آئی ڈی

 اسلام آباد:  پردے سے متعلق وزیراعظم عمران خان کے انٹرویو کے دفاع میں تحریک انصاف کی خواتین ارکان پارلیمینٹ میدان میں آگئیں۔

وزیر مملکت موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل، پارلیمانی سیکریٹری قانون ملیکہ بخاری اور رکن اسمبلی کنول شوذب نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں اپنے مذہب، ثقافت اور لباس پر فخر ہے، اپنے معاشرے کے عزت و وقار کے ساتھ کھڑے ہیں، اسلام میں پردے سے متعلق احکامات ہیں، اس نے ہمیں جو آزادی دی اس پر فخر ہے، کوئی لبرل اور کرپٹ ہماری خواتین اور معاشرے کا ترجمان نہ بنے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا بیان توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے، عمران خان نے مغربی اور اپنی ثقافت کے درمیان فرق بیان کیا، ماضی میں بینظیر بھٹو کی کردار کشی کرنے والے اب ہمیں بھاشن دیتے ہیں، ہم معاشرے کی بااختیار خواتین ہیں، لبرل بریگیڈ کے حملوں کو قوم مسترد کرتی ہے۔

وزیر مملکت موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے پریس کانفرنس میں کہا وزیر اعظم عمران خان خواتین و بچوں سمیت پسے ہوئے طبقات کو بااختیار بنانے کیلیے کوشاں ہیںہمیں اپنے مذہب، ثقافت اور لباس پر فخر ہے، اپنے معاشرے کے عزت و وقار کے ساتھ کھڑے ہیں، اسلام میں پردے سے متعلق احکامات ہیں، اس نے ہمیں جو آزادی دی اس پر فخر ہے، کوئی لبرل اور کرپٹ ہماری خواتین اور معاشرے کا ترجمان نہ بنے۔

پارلیمانی سیکریٹری ملیکہ بخاری نے کہا وزیر اعظم کا بیان توڑ مروڑ کر پیش کیاجا رہا ہے، ان کی قیادت میں پارلیمنٹ کا رکن بننے پر فخر ہے، بطور خاتون اور وکیل مجھے فخر ہے کہ عمران خان حکومت کا حصہ ہوں، خواتین اور بچوں کا تحفظ عمران خان کی ترجیحات میں شامل ہے، انہوں نے اقتدار میں آتے ہی بچوں پر تشدد اور جنسی استحصال کی روک تھام کیلئے قانون سازی کی ہدایت کی، جس پر انسداد عصمت دری قانون کے تحت خصوصی عدالتیں قائم کی گئی ہیں، اینٹی ریپ کرائسز سیل بنائے جا رہے ہیں۔

کنول شوذب نے کہا وزیراعظم عمران خان نے مغربی اور اپنی ثقافت کے درمیان فرق بیان کیا، ایسے واقعات میں لوگ بے عزتی محسوس کرتے ہیں اورقانونی چارہ جوئی نہیں کرتے، ماضی میں قصور واقعہ سامنے آیا تو مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی پشت پناہی کرنے والوں میں شامل تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔