- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گذشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
- ایل ڈی اے نے 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے
- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
- عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں منظور، طبی معائنہ کروانے کا حکم
تابکار پانی کی سمندر میں نکاسی پر جاپان کو شدید تنقید کا سامنا
ٹوکیو: ایٹمی توانائی کے عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ جاپان آج تک تابکار پانی کی مناسب فلٹریشن ٹیکنالوجی پر مہارت حاصل نہیں کرسکا لہذا اسے اپنے فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کا تابکار اجزاء سے آلودہ پانی سمندر میں خارج کرنے سے باز رہنا چاہیے۔
واضح رہے کہ جب سے جاپان نے فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے تابکاری سے آلودہ پانی کی سمندر میں نکاسی کا فیصلہ کیا ہے، اس کی جانب سے مسلسل پانی کو خارج کرنے کے طریقوں کے محفوظ اور قابلِ بھروسہ ہونے کی تشہیر جاری ہے۔ تاہم گزشتہ دنوں جاپانی میڈیا رپورٹس نے ان تمام دعووں کی نفی کر دی ہے۔
جاپان براڈکاسٹنگ ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی نے، جو فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر میں تابکاری سے آلودہ پانی کی پروسیسنگ اور نکاسی کی ذمہ دار ہے، ہائیڈروجن کے تابکار ہم جاء ’’ٹرائٹیئم‘‘کی فلٹریشن کےلیے عوامی طور پر قابل عمل ٹیکنالوجیز کےلیے درخواست کی ہے۔
یہ خبر منظر عام پر آتے ہی عوام الناس میں ہلچل مچ گئی ہے۔ بعض انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا صارفین نے سوال کیا ہے کہ اگر جاپان فلٹریشن ٹیکنالوجی میں بھی مہارت حاصل نہیں کرسکا ہے تو جاپانی حکومت تابکاری سے آلودہ پانی کی نکاسی کا فیصلہ کرنے کی جرأت کیسے کرسکتی ہے؟
تاریخی طور پر جاپان اپنی جارحانہ جنگوں کی وجہ سے بہت سارے ممالک میں بہت بڑی انسانی تباہیاں لے کر آیا ہے لیکن جاپانی سیاست دان اپنی غلطیوں پر خلوص دل سے معافی مانگنے سے انکار کرچکے ہیں۔
آج کل جاپان ’’جوہری آلودہ پانی‘‘ کے سمندر میں اخراج کے منصوبے پر زور دے رہا ہے جو دنیا کے لوگوں کی زندگی، صحت اور عالمی ماحولیاتی نظام کو اپنی لپیٹ میں لے کرشدید نقصان پہنچائے گا۔ عالمی برادری جاپان کو اس کی اجازت نہیں دے سکتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔