افغان طالبان کا قندوز میں تاجکستان سے متصل تمام سرحدی گزرگاہوں پر قبضہ

ویب ڈیسک  بدھ 23 جون 2021
افغان فوجی پسپا ہونے کے بعد تاجکستان فرار ہوگئے

افغان فوجی پسپا ہونے کے بعد تاجکستان فرار ہوگئے

قندوز: افغانستان میں طالبان نے تاجکستان کے ساتھ لگنے والی مرکزی سرحدی گزرگاہ پر قبضہ کرلیا۔

الجزیرہ کے مطابق طالبان نے شیر خان بندر کراسنگ پر قبضہ کرنے کے لیے ایک بڑا حملہ کیا جس کے نتیجے میں سیکیورٹی فورسز کے اہلکار پسپا ہوگئے اور اپنی چوکیاں چھوڑ کر فرار ہوگئے جس کے بعد طالبان نے بارڈر کراسنگ پر قبضہ کرلیا۔

شیر خان بندر کا شمار ملک کی اہم گزرگاہوں میں ہوتا ہے اور طالبان کی یکم مئی سے شروع ہونے والی نئی کارروائیوں میں یہ ایک بڑی کامیابی ہے، جو ایسے وقت حاصل ہوئی جب امریکا بھی اپنا بوریا بستر لپیٹ کر افغانستان سے حتمی انخلا کی تیاریاں کررہا ہے۔

صوبہ قندوز کی صوبائی کونسل کے رکن خالدین حاکمی نے بتایا کہ بدقسمتی سے ایک گھنٹے کی جنگ کے بعد طالبان شیر خان گزرگاہ، اس قصبے اور تاجکستان کے ساتھ لگنے والی تمام چوکیوں پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ ایک افغان فوجی افسر نے بتایا کہ ہمارے کچھ فوجی جان بچانے کے لیے تاجکستان فرار ہوگئے ہیں۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مجاہدین نے قندوز میں تاجکستان کے ساتھ تمام سرحدی گزرگاہوں پر قبضہ کرلیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔