- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
دنیا کا سب بڑا کارگو طیارہ ایک بار پھر کراچی ایئرپورٹ پر اُترگیا
کراچی: دنیا کے سب سے بڑے مال بردار طیارے ’’اینتونوف اے این 225 مریا‘‘ کی پرواز (اے ڈی بی 3859) آج دوپہر 11 بج کر 27 منٹ پر کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کرگئی۔
خبروں کے مطابق، دنیا کا یہ سب سے بڑا کارگو طیارہ آج علی الصبح کابل کے حامد کرزئی ایئرپورٹ پر موجود تھا۔
ماضی میں یہ روسی ساختہ طیارہ افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کو سامانِ رسد پہنچانے کا کام کرتا رہا ہے۔ اگست 2020 سے اس کی پروازیں معطل تھیں جس کے بعد گزشتہ روز سے اس کی پروازوں کا آغاز کیا گیا ہے۔
اینتونوف اے این 225 پہلی بار 20 اپریل 2018 کے روز پہلی بار جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اُترا تھا۔
بتاتے چلیں کہ اینتونوف اے این 225 کے بازوؤں کا پھیلاؤ 88.4 میٹر، اونچائی 18.2 میٹر اور ٹیک آف کے وقت وزن 14 لاکھ 11 ہزار پاؤنڈ تک ہوتا ہے۔
اس کے بھاری بھرکم وجود کو فضا میں بلند کرنے کےلیے اس میں چھ عدد دیوقامت ٹربو جیٹ انجن نصب ہیں۔
دنیا کا یہ سب سے بڑا مال بردار طیارہ 1980 کے عشرے میں (سابق) سوویت یونین میں عسکری مقاصد کے تحت بنایا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔