وزیراعظم کے خواتین کے لباس سے متعلق بیان پر جمائما کا رد عمل سامنے آگیا

ویب ڈیسک  بدھ 23 جون 2021
وزیراعظم عمران خان نے جنسی زیادتی کا ذمہ دار خاتون کے لباس کو قرار دیا تھا، فوٹو: فائل

وزیراعظم عمران خان نے جنسی زیادتی کا ذمہ دار خاتون کے لباس کو قرار دیا تھا، فوٹو: فائل

 لندن: وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما خان نے لباس سے متعلق پر بیان تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ خواتین کے لباس میں نہیں۔ 

وزیراعظم عمران خان نے اپنے انٹرویو میں ایک بار پھر جنسی زیادتی کے واقعات کی ایک وجہ خواتین کے لباس کو قرار دیدیا جس پر سوشل میڈیا پر پھر سے پرانی بحث کا آغاز ہوگیا۔

اس موقع پر جمائما خان نے بھی پھر سے اپنی 8 اپریل کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے سعودی عرب میں قیام کے دوران پیش آنے والے ایک واقعے کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے یاد ہے کہ برسوں پہلے سعودی عرب میں تھی تو عبایا اور نقاب پہنی بزرگ خاتون سے ملاقات ہوئی تھی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : عورت مختصر کپڑے پہنے گی تو مردوں پر اثر تو پڑے گا، وزیراعظم 

بزرگ خاتون نے اس حقیقت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا تھا کہ جب میں خود کو مکمل ڈھانپ کر باہر نکلتی تھی تو نوجوان پیچھے لگ جاتے تھے اور ہراساں کرتے تھے۔ اس سے چھٹکارہ پانے کے لیے میں نے نقاب ہٹا دیا تاکہ چہرہ نظر آسکے اور لڑکے میری عمر جان لیں۔

جمائما خان نے یہ واقعہ بیان کرنے کے بعد لکھا کہ مسئلہ یہ نہیں ہے کہ خواتین کس طرح کے کپڑے پہنتی ہیں۔

یہ خبر پڑھیں : جمائما کی وزیراعظم کے فحاشی سے متعلق بیان پر ٹوئٹ 

جمائما خان نے رواں برس اپریل میں ہی اپنی ایک اور ٹویٹ میں قرآن کی آیت کا حوالہ بھی دیا تھا جس میں مسلمان مردوں کو نگاہیں نیچی رکھنے اور شرم گاہ کی حفاظت کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

جمائما خان نے قرآنی آیت والی ٹویٹ کی اپنی سب ٹویٹ میں یہ بھی لکھا کہ میں جس عمران خان کو جانتی تھی وہ کہتے تھے کہ پردہ عورتوں کا نہیں بلکہ مردوں کی نگاہوں کا ہونا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔