- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
- ایل ڈی اے نے 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے
- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
- عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں منظور، طبی معائنہ کروانے کا حکم
- حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا، تمام ڈرونز مار گرائے؛ ایران
- 25 برس مکمل، علیم ڈار دنیائے کرکٹ کے پہلے امپائر بن گئے
- قومی اسمبلی: جمشید دستی اور اقبال خان کے ایوان میں داخلے پر پابندی
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر حملہ، خودکش بمبار کی شناخت
- مولانا فضل الرحمٰن کو احتجاج کرنا ہے تو کے پی میں کریں ، بلاول بھٹو زرداری
- کراٹے کمبیٹ 45؛ شاہ زیب رند نے ’’بھارتی کپتان‘‘ کو تھپڑ دے مارا
- بلوچستان کابینہ کے 14 وزراء نے حلف اٹھا لیا
- کینیا؛ ہیلی کاپٹر حادثے میں آرمی چیف سمیت 10 افسران ہلاک
- قومی و صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں کیلیے ضمنی انتخابات21 اپریل کو ہوں گے
- انٹرنیٹ بندش کا اتنا نقصان نہیں ہوتا مگر واویلا مچا دیا جاتا ہے، وزیر مملکت
- پی ٹی آئی کی لیاقت باغ میں جلسہ کی درخواست مسترد
میانمارمیں احتجاج کے دوران جھڑپ میں 2 اہلکار اور 4 مظاہرین ہلاک
رنگون: میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران فوج اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں 2 اہلکار اور 4 مظاہرین ہلاک ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج کے دوران فوجی اہلکاروں نے براہ راست عوام پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4 مظاہرین ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
مظاہرین کی جانب سے بھی فوج کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور فوج پر دستی بم پھینکے گئے جس سے دو فوجی افسران مارے گئے۔ فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ احتجاج میں تشدد کا آغاز مظاہرین کی جانب سے کیا گیا۔
اسی طرح میندلے میں فوجی بغاوت کے خلاف مسلح جدوجہد کرنے والے معزول حکمراں جماعت کے 4 ارکان کار میں فرار ہونے کی کوشش کے دوران ٹریفک حادثے میں ہلاک ہوگئے۔
میانمار میں رواں برس یکم فروری کو فوج نے الیکشن میں دھاندلی کا بہانہ بناکر منتخب حکومت کا تحتہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا۔ ملک بھر میں ایک سال کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور حکمراں آنگ سان سوچی کو جبری حراست میں لے لیا گیا تھا۔
فوجی بغاوت کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے تھے اور ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا جسے فوجی قیادت نے کچلنے کا حکم دیا اور تب سے اب تک 870 مظاہرین فوج کی فائرنگ یا تشدد سے ہلاک ہوچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔