پاکستان نے ’’کین سائنو‘‘ سے ’’پاک ویک‘‘ کورونا ویکسین کی 9 لاکھ خوراکیں بنالیں

ویب ڈیسک  بدھ 23 جون 2021
جولائی کے مہینے میں ’’پاک ویک‘‘ کی 30 لاکھ خوراکیں مکمل مقامی طور پر بنائی جائیں گی۔ (فوٹو: فائل)

جولائی کے مہینے میں ’’پاک ویک‘‘ کی 30 لاکھ خوراکیں مکمل مقامی طور پر بنائی جائیں گی۔ (فوٹو: فائل)

اسلام آباد: پاکستان کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے ماہرین نے چین سے درآمدہ کورونا ویکسین ’’کین سائنو‘‘ سے مقامی طور پر ’’پاک ویک‘‘ کی 9 لاکھ خوراکیں خود تیار کرلی ہیں۔

این آئی ایچ حکام کا کہنا ہے کہ ان میں سے دو لاکھ سے زائد خوراکوں پر مشتمل ایک کھیپ ڈریپ (ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان) کو منظوری کےلیے بھجوا دی گئی ہے۔ ڈریپ سے منظوری کے بعد یہ ویکسین شہریوں کو لگائی جائے گی۔

واضح رہے کہ پاک ویک ویکسین بنانے کےلیے چین سے درآمد شدہ ’’مرتکز‘‘ (concentrated) کین سائنو ویکسین بطور خام مال استعمال کی جاتی ہے جسے کچھ مخصوص اجزاء کی آمیزش کے بعد ’’قابلِ استعمال خوراکوں‘‘ (administrable doses) میں تبدیل کیا جاتا ہے۔

پاک ویک ویکسین ’’سنگل ڈوز‘‘ ہے یعنی اس کی صرف ایک خوراک ہی کورونا وائرس (سارس کوو 2) سے بچاؤ کےلیے کافی رہتی ہے۔

این آئی ایچ کے مطابق، پاک ویک کی یہ دوسری کھیپ، پاکستانی ماہرین نے خود تیار کی ہے جبکہ پہلی کھیپ تیار کرنے کےلیے چینی ماہرین نے پاکستانی عملے کو پیشہ ورانہ تربیت دیتے ہوئے ان سے یہ خوراکیں تیار کروائی تھیں۔

فی الحال ’’پاک ویک‘‘ کی اوسطاً 50 ہزار خوراکیں روزانہ تیار کی جارہی ہیں تاہم یہ پیداواری صلاحیت آئندہ ماہ سے ایک لاکھ یومیہ پر پہنچا دی جائے گی۔ توقع ہے کہ اس طرح جولائی کے مہینے میں ’’پاک ویک‘‘ کی 30 لاکھ خوراکیں مکمل مقامی طور پر بنائی جائیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔