- پاکستان کے 75ویں جشن آزادی کا آغاز، سبز ہلالی پرچموں کی بہار
- جشن آزادی کے موقع پر گوگل نے پاکستانی پرچم کے رنگ سجالیے
- وادی سوات میں کالعدم ٹی ٹی پی کے مسلح افراد کی موجودگی مبالغہ آرائی ہے، آئی ایس پی آر
- فوج کے کسی سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، وزیر دفاع
- عالمی جونیئراسکواش چیمپئن شپ؛ پاکستان کے حمزہ خان کی کوارٹرفائنل میں رسائی
- روس ٹیلر کا آئی پی ایل کے حوالے سے اہم انکشاف
- ایشین مینز والی بال کپ؛ پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف فتح
- امریکا سے دوستی جاہتا ہوں لیکن غلامی ہرگز نہیں، عمران خان
- پاکستانی پیراک نے فری اسٹائل ایونٹ کے فائنل میں جگہ بنالی
- سعودی عرب کا پاکستان کو پیٹرولیم مصنوعات کے لیے 10 کروڑ ڈالر فراہم کرنے پر غور
- عمران خان اور پاک فوج کے تعلقات بہتر ہوگئے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب
- سعودی قیادت کی پاکستان کے 75ویں یوم آزادی پر مبارک باد
- وزیراعظم شہبازشریف نے ایک بار پھرمیثاق معیشت کی پیشکش کردی
- سندھ کے 9اضلاع آفت زدہ قرار
- کراچی: 15اگست تک گرج کے ساتھ بارش کا امکان، 16سے نیا سلسلہ شروع ہوگا
- تقسیم برصغیر دیکھنے والے بزرگ آبیتی بیان کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے
- پاکستانی ایتھلیٹ شجر عباس دو نئے ریکارڈز سے محروم
- کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تیز
- ملک دشمن عناصر یوم آزادی پر دہشت گردی کرنا چاہتے ہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان
- کراچی:2022کی سب سے بڑی چوری میں ملوث مرکزی ملزم گرفتار
اینٹی وائرس کمپنی کے بانی جان مکافی کی ہسپانوی جیل میں پراسرار موت

جان مکافی نے 1987 میں دنیا کا پہلا کمرشل اینٹی وائرس سافٹ ویئر پیش کرکے شہرت حاصل کی۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)
بارسلونا: کمپیوٹر سیکیورٹی کے برطانوی نژاد امریکی ماہر اور مشہور اینٹی وائرس کمپنی ’’مکافی‘‘ کے بانی، جان مکافی گزشتہ روز بارسلونا، اسپین کی جیل میں پراسرار طور پر مردہ پائے گئے تاہم اس کی ممکنہ وجہ خودکشی کو قرار دیا جارہا ہے۔
75 سالہ جان مکافی کو پچھلے سال بارسلونا ایئرپورٹ سے ترکی کےلیے روانہ ہونے سے قبل گرفتار کیا گیا تھا۔
ان پر امریکا میں ٹیکس چوری اور مالیاتی ہیر پھیر کے متعدد مقدمات چل رہے تھے جبکہ طویل عرصے تک عدالت میں حاضر نہ ہونے کی وجہ سے امریکی عدالتیں انہیں مفرور قرار دے چکی تھیں۔
اسپین میں گرفتاری کے بعد امریکی محکمہ انصاف نے ہسپانوی عدالت میں درخواست دائر کی کہ مکافی کو امریکا کے حوالے کیا جائے تاکہ ان کے خلاف چلنے والے مقدمات آگے بڑھائے جاسکیں۔
22 جون کو اسپین کی عدالت نے یہ درخواست منظور کرتے ہوئے مکافی کو امریکا کے حوالے کرنے کا فیصلہ سنایا، جس کے بعد انہیں آج امریکی حکام کی تحویل میں امریکا منتقل کیا جانا تھا۔
خبروں کے مطابق، جان مکافی اپنے خلاف لگائے گئے الزامات سے انکاری تھے اور ان کا مؤقف تھا کہ امریکی حکومت ان کے سیاسی نظریات برداشت کرنے کےلیے تیار نہیں؛ اور اسی لیے یہ تمام مقدمات بنائے گئے ہیں۔
مختلف یورپی خبر رساں ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ جان مکافی کی موت بظاہر خودکشی کا نتیجہ لگتی ہے کیونکہ وہ کئی دنوں سے شدید نفسیاتی دباؤ کا شکار تھے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ جائے وقوعہ پر تمام شواہد خودکشی ہی کو ظاہر کرتے ہیں۔
جان مکافی نے پہلی بار 1987 میں اس وقت شہرت حاصل کی جب انہوں نے اپنے ہی نام ’’مکافی‘‘ سے دنیا کا پہلا کمرشل اینٹی وائرس سافٹ ویئر تیار کیا جسے فروخت کرنے کےلیے ’’مکافی ایسوسی ایٹس‘‘ نامی کمپنی بھی قائم کی۔
یہ کمپنی 2010 میں انہوں نے انٹیل کارپوریشن کو فروخت کردی، جس کی تمام مصنوعات اور سہولیات آج ’’انٹیل سیکیورٹی‘‘ کے تحت فراہم کی جارہی ہیں۔
جان مکافی کو سیاست کا بھی شوق تھا۔ وہ 2016 اور 2020 کے امریکی انتخابات میں لبرٹیریئن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار بھی نامزد ہوئے لیکن الیکشن جیتنے میں ناکام رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔