امریکی مخبروں کے نام ظاہر کرنے پر پینٹاگون کی مترجم کوقید کی سزا

ویب ڈیسک  جمعرات 24 جون 2021
تھامپسن نے حزب اللہ کوقاسم سلیمانی اور ابو مہدی المحدث پر حملے میں امریکا کی مدد کرنے والے افرادکی معلومات فراہم کی(فوٹو:اے ایف پی)

تھامپسن نے حزب اللہ کوقاسم سلیمانی اور ابو مہدی المحدث پر حملے میں امریکا کی مدد کرنے والے افرادکی معلومات فراہم کی(فوٹو:اے ایف پی)

 واشنگٹن: امریکی حکومت نے عراق میں  امریکا کے لیے کام کرنے والے مخبروں کے نام ظاہر کرنے پر پینٹا گون کی مترجم پر 23 سال قید کی فرد جرم عائد کردی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق پینٹا گون میں مترجم کی حیثیت سے خدمات سرانجام دینے والی 62 سالہ مریم تھامپسن نےلبنان کی تنظیم حزب اللہ کو عراق میں امریکا کے لیے کام کرنے والے مخبروں کے نام فراہم کیے تھے۔

ملزمہ نے اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ اس نے لبنانی نژاد شخص کو امریکا کی خفیہ معلومات فراہم کی تھی۔ جس نے اس معلومات کو واشنگٹن کی جانب سے ’دہشت گرد‘ قراردی گئی لبنان کی طاقت ور تنظیم حزب اللہ  کو منتقل کردیا تھا۔

امریکی محکمئہ انصاف کے شعبے برائے قومی سلامتی کے سربراہ جون ڈیمرس کا اس بارے میں کہنا ہے کہ تھامپسن کی سزا سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے نہ صرف امریکی عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی بلکہ اپنے ساتھ کام کرنے والے دفتری ساتھیوں اور فوجیوں کی زندگی کوبھی خطرے میں ڈالا۔

ایف بی آئی کے کاؤنٹر انٹیلی جنس ڈیویژن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایلن کوہلیر کا کہنا ہے کہ ’تھامپسن کی سزا ان تمام لوگوں کے لیے واضح پیغام ہے جنہیں قومی دفاع کی معلومات  سونپی گئیں ہیں اور وہ اپنے ذاتی اور دوسروں کے مفادات کے لیے انہیں افشا کردیتے ہیں، یہ کوئی کمال نہیں بلکہ ایک سنگین جرم ہے۔‘

عدالتی دستاویزات کے مطابق لبنانی نژاد امریکی شہری تھامپسن غیر ملکی فوجی اڈے میں بہ حیثیت مترجم کام کر رہی تھیں، اور 2017 میں ایک ویڈیو ایپ کے ذریعے لبنان کی حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص سے ان کے رومانوی تعلقات استوار ہوئے۔ جس نے انہیں حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل حسن نصراللہ کی جانب سے ایک انگوٹھی بھی دی تھی۔

تھامپسن کو 2019 میں حکومت کی ٹاپ سیکریٹ سیکورٹی کلیرینس کے بعد عراق کے کرد اکثریتی علاقے اربیل میں امریکا کی خصوصی فورسز کے ساتھ تعینات کیا گیا تھا۔ اس وقت یہ یونٹ ایران کی حامی ملیشیا کتائب حزب اللہ کے خلاف حملے کر رہا تھا اور یہ حملے 3 جنوری 2020 میں ایران کے طاقت ور جرنل قاسم سلیمانی اور کتائب حزب اللہ کے لیڈرابو مہدی المحدث کی موت کے بعد ختم ہوئے تھے۔

قاسم سلیمانی کی موت کے بعد تھامپسن نے حزب اللہ کو ان افراد کی معلومات فراہم کی، جنہوں نے قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المحدث پر حملے میں امریکا کی مدد کی تھی۔  انہوں نے کم ازکم 8 امریکی مخبروں کے حقیقی نام، امریکا کے فوجی اہداف اور حکمت عملی کی معلومات بھی لیک کی تھیں۔

تھامپسن کو وفاقی حکام نے فروری 2020 میں گرفتار کیا تھا۔  گرفتاری کے بعد اس کا کہنا تھا کہ میں نے یہ سب محبت کی خاطر کیا کیوں کہ میں چاہتی تھی کہ اس عمر میں بھی کوئی مجھ سے محبت کرے، لیکن محبت میں یہ بھول گئی کہ ہمیں ایک دوسرے کو جانے ہوئے کچھ ہی عرصہ ہوا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔