- پی ایس ایل8 کیلئے میچ آفیشلز کا اعلان کردیا گیا
- کراچی پیچھے چلا گیا اور کچی آبادیاں زیادہ ہوگئیں، سندھ ہائی کورٹ
- کسی کے ٹیم میں آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کپتان کراچی کنگز
- ملعون سلمان رشدی کی حملے میں آنکھ ضائع ہونے کے بعد پہلی تصویر منظرعام پر
- کیماڑی میں زہریلی گیس سے ہلاکتوں کا مقدمہ درج کرنے کا حکم
- پنجاب میں 67 افسروں کے تقرر و تبادلوں کے احکامات جاری
- ترکیہ اور شام کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستان میں زلزلے کی پیشگوئیاں
- زرداری پر قتل کی سازش کا الزام، شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت مسترد
- لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ افسر کا جواب مسترد کردیا
- کے پی اسمبلی الیکشن کروانے کی درخواست، حکومت اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب
- عمران خان نااہلی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل
- پرویز مشرف کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
- نیب ترامیم سے کن کن کیسز کو فائدہ پہنچا؟سپریم کورٹ
- آپریشن نہ کروانے والے ٹرانس جینڈرز شناختی کارڈ میں جنس تبدیل کراسکیں گے
- شاداب نے کپتان بابراعظم کو شادی کا مشورہ دیدیا
- کراچی بلدیاتی الیکشن؛ الیکشن کمیشن نے نتائج میں فرق پر پریزائیڈنگ افسران کو طلب کرلیا
- فرانس کے ایک گھر میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ ماں اور7 بچے ہلاک
- کراچی میں 12 فروری کے بعد درجہ حرارت میں کمی کا امکان
- حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس پھر موخر کردی
- مزاروں پر کروڑوں کی آمدن کا کوئی حساب کتاب نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ کا مسیحی خاندان پر پولیس کے جھوٹے مقدمات کی انکوائری کا حکم

عدالت نے ڈی آئی جی آپریشنز کو 7 دن میں معاملے کی انکوائری کرنے کا حکم
لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کو مسیحی خاندان کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔
ہائیکورٹ میں مسیحی خاندان کے تمام افراد پر منشیات کے مقدمات درج کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے ڈی آئی جی آپریشنز کو 7 دن میں درخواست پر انکوائری کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس محمد شان گل نے کہا کہ آئین پاکستان اقلیتوں کے حقوق کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے، مسیحی خاندان نے اپنی درخواست میں پولیس پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں، ڈی آئی جی آپریشنز خود مسیحی خاندان کو سن کر قانون کے مطابق جامع انکوائری کریں، مسیحی خاندان کو گھر جانے پر پولیس ہراساں نہ کرے۔
درخواستگزار مسیحی خاتون رخسانہ رفیق نے بتایا کہ نواں کوٹ پولیس نے ہماری پورے خاندان کے خلاف منشیات کے جھوٹے مقدمے درج کئے ہیں، فیملی کے ایک 16 سالہ مزدور نوجوان ساجد سلیم کیخلاف شراب کا جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا، ساجد سلیم نے جھوٹے مقدمہ درج کروانے والے اے ایس آئی محمد شفیق کیخلاف درخواست دی، تو چند دنوں بعد اسی اے ایس آئی نے ایک ہی دن میں بیس بیس منٹ کے وقفے کے بعد خاندان کے پانچوں افراد کیخلاف منشیات کے مقدمات درج کروا دیئے، منشیات کے ان پانچ مقدمات کیخلاف رخسانہ رفیق نے درخواست دی تو اگلا مقدمہ خاتون پر درج کروا دیا گیا، مارچ سے پولیس نے جھوٹے مقدمات درج کر کے بے گھر کیا ہوا ہے، پولیس نے گھر میں گھس کر خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا، سارا سامان لوٹ لیا، خاندان کا جو بھی مرد یا خاتون اپنے گھر میں جاتا ہے، پولیس فوری پہنچ کر نئے مقدمے میں گرفتار کر لیتی ہے، مارچ سے پہلے خاندان کے ایک بھی فرد کیخلاف منشیات سمیت کسی قسم کے مقدمے کا ریکارڈ نہیں ہے، خاندان کا جو بھی فرد پولیس کیخلاف درخواست دیتا ہے، اس کو گھر سے اٹھا کر مقدمہ درج کر دیا جاتا ہے، اب خاندان کی خواتین پر منشیات کے مقدمات درج کرنا شروع کر دیئے ہیں، پولیس مارچ سے ابتک پورے خاندان کے بچوں، مرد و خواتین پر 10 مقدمات درج کر چکی ہے، لاہور ہائیکورٹ میسحی خاندان کو تحفظ فراہم کرنے، جھوٹے مقدمات کی انکوائری کا حکم دے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔