- کامران اکمل نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- پختونخوا میں انتخابات کیلیے پولیس تیار ہے، آئی جی کی الیکشن کمیشن کو بریفنگ
- پی ایس ایل8: کمنٹیٹرز اور پریزینٹرز کے ناموں کا اعلان ہوگیا
- پنجاب میں افسران کے تقرر و تبادلوں کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری
- پی ایس ایل8 کیلئے میچ آفیشلز کا اعلان کردیا گیا
- کراچی پیچھے چلا گیا اور کچی آبادیاں زیادہ ہوگئیں، سندھ ہائی کورٹ
- کسی کے ٹیم میں آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کپتان کراچی کنگز
- ملعون سلمان رشدی کی حملے میں آنکھ ضائع ہونے کے بعد پہلی تصویر منظرعام پر
- کیماڑی میں زہریلی گیس سے ہلاکتوں کا مقدمہ درج کرنے کا حکم
- پنجاب میں 67 افسروں کے تقرر و تبادلوں کے احکامات جاری
- ترکیہ اور شام کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستان میں زلزلے کی پیشگوئیاں
- زرداری پر قتل کی سازش کا الزام، شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت مسترد
- لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ افسر کا جواب مسترد کردیا
- کے پی اسمبلی الیکشن کروانے کی درخواست، حکومت اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب
- عمران خان نااہلی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل
- پرویز مشرف کو کراچی میں سپرد خاک کردیا گیا
- نیب ترامیم کیس کے ذریعے نیب قانون پر سرخ لکیر مقرر کی جائے گی،چیف جسٹس
- آپریشن نہ کروانے والے ٹرانس جینڈرز شناختی کارڈ میں جنس تبدیل کراسکیں گے
- شاداب نے کپتان بابراعظم کو شادی کا مشورہ دیدیا
- کراچی بلدیاتی الیکشن؛ الیکشن کمیشن نے نتائج میں فرق پر پریزائیڈنگ افسران کو طلب کرلیا
بدفعلی کرنے والوں کو مینار پاکستان سے لٹکایا جائے، حافظ طاہر اشرفی

مسجد مدرسے کے چوکیدار کل بھی تھے آج بھی ہیں، حافظ طاہر اشرفی۔ فوٹو:فائل
لاہور: وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی حافظ طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ ریاست سے مطالبہ کرتا ہوں کہ جو مسجد مدرسے میں بدفعلی کرتے ہیں انہیں مینار پاکستان میں لٹکایا جائے۔
جامعہ منظورالاسلامیہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی حافظ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں افراد جرم کرتے ہیں لیکن اس کے ذمہ دار ادارے نہیں ہوتے، ایک ادارے میں 1 ہزار سے 5 ہزار طالب علم اور 3 سے 4 سو اساتذہ موجود ہوتے ہیں، 30 ہزار مدارس اور 30 لاکھ طالب علم ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ سب خراب ہیں، ہرجگہ برے لوگ ہیں کیا یونیورسٹی میں برے لوگ نہیں، سندھ لاڑکانہ میں جو کچھ ہو رہا ہے کیا اس کا ذمہ دار اسکول کالجز کو ٹھہرا دیا جائے، ملک کی تمام مداس کی تنظیمیں اس بات سے متفق ہیں کہ خلاف شرع کام کے خلاف قانون کے تحت کارروائی ہونے چاہئیے۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ جامعہ منظور السلامیہ کے ایک استاد نے غیر شرعی کام کیا تو اسے نکال دیا گیا اور اس کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے، اب عدالتیں اس حوالے سے فیصلہ کریں گی، جامعہ نے اپنا کام کردیا ہے، مذہبی طبقے نے اس سے علیحدگی اختیار کی اس کی مثال واضح ہے، سزا ملنے کے بعد ہی یہ سلسلہ ختم ہوگا، جو مجرم ہے اسے سزا ضرور ملنی چاہئے، لیکن اس واقعے کی آڑ میں چند عناصر مدارس کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں جو منظور نہیں، مسجد مدرسے کے چوکیدار کل بھی تھے آج بھی ہیں، کسی مدرسے کو ناجائز ملوث کیا جائے گا تو مزاحمت کریں گے۔
نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ میری تجویز ہے کہ حکومتی سطح پر ایک ہیلپ لائن قائم کی جائے، اور اگر ایسا کوئی واقعہ پیش آتا ہے تو متاثرہ فرد اسے چھپانے کے بجائے اس کی شکایت کرے، جو مسجد مدرسے میں بدفعلی کرتے ہیں ریاست سے مطالبہ کرتا ہوں مینار پاکستان سے لٹکایا جائے، بچوں کے کےساتھ زیادتی کے حوالے سے خاص عدالتیں بننی چاہیےتاکہ تین ماہ میں فیصلہ سنا دیا جاٸے، اسی علاقہ میں سماعت ہو اور اسی علاقے میں مجرم کو لٹکایا جائے، زینب زیادتی سب کو معلوم ہے مگر اسے لٹکا دیا گیا، قانون سازی ہو رہی ہے کوشش ہے کہ مزید بہتر قانون سازی کی جائے۔
نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ ریپ کیسز کے حوالے سے وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی تو اداروں نے بتایا کہ ریپ کے واقعات میں سوشل میڈیا اور لباس اہم وجہ ہیں، عمران خان نے عورتوں کے پردے کےبارے بات کی تو کچھ لوگوں کو اس سے تکلیف ہو گئی ہے، جب کہ انہوں نے جو بات کی وہ قرآن کے مطابق ہے، قرآن میں جہاں عورتوں کو پردے کا حکم دیا ہے وہاں مردوں کو بھی نظریں نیچے رکھنے کا کہا ہے، مرد و عورت کو ایسا لباس پہننا چاہئیے جس سے فحاشی اور عریانی نہ ہو اور دوسروں کے جذبات نہ بھڑکیں، ایک طبقہ کو شریعت کی بات سے تکلیف شروع ہو جاتی ہے ، عوام مانتے ہیں کہ کو عمران خان نے بات کی وہ عوام کی ترجمانی ہے۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ امریکی اڈوں پر جو عمران خان نے بات کی پاکستانی قوم کے جذبات کی عکاسی ہے، افغانستان کا امن پاکستان کا امن ہے۔ نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ قرآن مجید کی آیات نکالنے کے حوالہ سے ہندوستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں، بھارت نے خود قرآن کریم کی آیات نکالنے کا مطالبہ کرکے فسادات کو ہوا دی ہے۔ سعودیہ عرب نے سزا یافتہ قیدیوں کو رہا کرنا شروع کر دیا ہے، مزید بات چیت ہو رہی ہے، سفری پابندی پر بات چیت کر کے آیا ہوں جلد خوش خبری ملے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔