کرکٹر بنے اداکار...

حسان خالد  اتوار 27 جون 2021
فن کے میدان میں کھلاڑیوں کا آنا کوئی نئی بات نہیں۔ فوٹو  فائل

فن کے میدان میں کھلاڑیوں کا آنا کوئی نئی بات نہیں۔ فوٹو فائل

کچھ سال پہلے مقبول آسٹریلوی فاسٹ بولر بریٹ لی نے ایک فیچر فلم ’’ان انڈین‘‘ میں مرکزی کردار ادا کیا۔ ہربھجن سنگھ کی آنے والی تامل فلم ’’فرینڈ شپ‘‘ کا تین زبانوں (تامل، تیلگو اور ہندی) میں ٹریلر جاری ہو چکا ہے۔

ادھر ہمارے ہیرو فواد عالم کی ویب سیریز ’’خودکش محبت‘‘ کے پہلے سیزن کا بھی خاصا چرچا رہا۔ عرفان پٹھان ایک نئی تامل فلم ’’کوبرا‘‘ کا حصہ ہیں۔ خبروں کے مطابق شعیب ملک بھی شوبز کی دنیا میں ہنر آزمانے کے لیے پرتول چکے ہیں۔ فن کے میدان میں کھلاڑیوں کا آنا کوئی نئی بات نہیں۔

مہمان اداکار کے طور پر کئی نامور کرکٹر فلموں میں جلوہ گر ہو چکے ہیں۔ ماضی میں چند کھلاڑیوں نے مرکزی کردار بھی ادا کیے، مگر اب جس تیزی اور سنجیدگی سے کرکٹر شوبز کی طرف آ رہے ہیں، اس کی پہلے مثال نہیں ملتی۔ امکان ہے کہ آنے والے دنوں میں اس فہرست میں اضافہ ہو گا۔ یہ کہنا تو قبل از وقت ہو گا کہ کون سے کھلاڑی، شوبز کی طویل اور کامیاب اننگز کھیل پائیں گے، لیکن اپنی طرف سے ناظرین کے دل جیتنے کی سب کوشش کر رہے ہیں۔ آئیے ایسے چند نئے اور پرانے کرکٹر اداکاروں کی شوبز سرگرمیوں کا احوال جانتے ہیں۔

فواد عالم: ٹی ٹوئنٹی کرکٹ زیادہ ہونے کے سبب ٹیسٹ کرکٹرز کے پاس کافی فرصت ہوتی ہے۔ ایسے میں کچھ ٹیسٹ پلیئرز کمنٹری سے جی بہلا رہے تھے، اب فواد عالم نے شوبز میں انٹری ڈال دی۔ فواد اداکاری کا شوق رکھتے ہیں، ماضی میں وہ پی ٹی وی کے مزاحیہ ڈرامے ’’گھر داماد‘‘ میں نظر آئے۔ حال ہی میں اردو فلیکس پر ان کی ویب سیریز ’’خودکش محبت‘‘ کا پہلا سیزن ریلیز ہوا ہے، جو پانچ اقساط پر مشتمل ہے۔

یہ ایک لو اسٹوری ہے، جس میں فواد عالم کو مذہبی گھرانے کا فرد دکھایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دو اور ڈراموں میں بھی انہوں نے مختلف کردار ادا کیے، جو ابھی ریلیز نہیں ہوئے۔ ساتھی اداکاروں کے بقول، ان میں اداکاری کا نیچرل ٹیلنٹ موجود ہے اور انہیں اپنا یہ شوق جاری رکھنا چاہیے۔ ایک انٹرویو میں فواد عالم کا کہنا تھا، ’’دنیا میں ہم سب لوگ ایکٹر ہیں، کہیں نہ کہیں لوگوں میں ایک ایکٹر چھپا ہوتا ہے۔‘‘ اپنی محنت کی بدولت وہ شوبز کے میدان میں بھی کامیابی کے لیے پرامید ہیں۔ سوشل میڈیا پر وہ نت نئے انداز میں اپنی تصاویر پوسٹ کرتے رہتے ہیں۔

ہربھجن سنگھ : مہمان اداکار سے شوبز میں آغاز کرنے والے ہربھجن سنگھ اب مہان اداکار بننا چاہتے ہیں۔ وہ جلد تامل فلم ’’فرینڈشپ‘‘ میں مرکزی کردار میں نظر آئیں گے۔ ایک اور تامل فلم ’’ڈکی لونا‘‘ میں بھی کام کر رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ خصوصی کردار میں ہندی اور پنجابی فلموں میں نظر آئے۔ اہلیہ گیتا بسرا کا تعلق بھی بالی وڈ سے ہے، جو ان کے فلموں میں کام کرنے کے حق میں نہیں۔ تاہم ہربھجن کہتے ہیں کہ انہیں کامیابی نہ بھی ملی، تجربہ تو مل ہی جائے گا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ وہ آج کل صرف آئی پی ایل کھیل رہے ہیں، سوچا کہ کیوں نہ کچھ نیا کیا جائے۔ ازراہ تفنن ان کا کہنا تھا: ’’خان بالی وڈ فلمیں کرتے رہیں۔ میں تامل اور پنجابی فلموں پر ہی خوش ہوں۔‘‘

بریٹ لی: بریٹ لی موسیقی سے خاص لگاؤ رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنے کیرئیر کے آغاز میں ایک آسٹریلوی بینڈ (Six & Out) کے لیے گٹار بجانے کا مظاہرہ کیا۔ 2006ء میں وہ آشا بھوسلے کے ساتھ موسیقی کی ویڈیو میں نظر آئے۔ کہا جاتا ہے کہ بریٹ لی نے یہ گیت چمپئنز ٹرافی کے ایک پریکٹس سیشن کے دوران آدھے گھنٹے میں لکھا۔ اس لیے یہ کوئی اچھنبے کی بات نہیں تھی جب ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے ایک فیچر فلم ’’ان انڈین‘‘ میں مرکزی کردار ادا کیا۔

یہ فلم ایک ہندوستانی نژاد آسٹریلوی لڑکی میرا کے گرد گھومتی ہے، جس کی پہلی شادی ناکام ہو جاتی ہے۔ والدین کسی اور ہندوستانی پس منظر کے لڑکے سے شادی پر زور ڈالتے ہیں، لیکن وہ ’ول‘ (بریٹ لی) کو پسند کرنے لگتی ہے، جو دوسرے ممالک سے آنے والے افراد کو انگریزی سکھاتا ہے۔ فلم میں ان کی کارکردگی مناسب تھی۔ یہ فلم 2015ء میں ریلیز ہوئی، اس کے بعد وہ پردہ سکرین پر نظر نہیں آئے۔

شعیب ملک: کرکٹ پرفارمنس سے سلیکشن کمیٹی کو متاثر کرنے میں ناکامی کے بعد اب شعیب ملک اداکاری کے جوہر دکھا کر ناظرین کے دلوں میں گھر کرنا چاہتے ہیں۔ کچھ دن پہلے انہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ وہ ایک ڈرامہ سیریل کے لیے ریکارڈنگ کرا رہے ہیں اور جلد ہی لوگ انہیں ٹی وی سکرین پر دیکھیں گے۔ شعیب ملک کہتے ہیں کہ ان کی توجہ اب بھی کرکٹ پر ہی ہے لیکن وہ زندگی میں نئے تجربے کرنا چاہتے ہیں۔ سابق کپتان رمضان ٹرانسمیشن کے پروگراموں میں بھی اکثر نظر آتے ہیں۔

اجے جدیجا: تقسیم ہند سے قبل برصغیر کی ریاست ’’نوانگر‘‘ پر جدیجا شاہی خاندان کی حکومت تھی، جو کرکٹ سے تعلق کی وجہ سے بھی شہرت رکھتا ہے۔ کے ایس رانجی، اس ریاست کے جام صاحب تھے، جن کے نام سے بھارت کا فرسٹ کلاس کرکٹ ٹورنامنٹ (رانجی ٹرافی) منسوب کیا گیا۔ سابق بھارتی کرکٹر اجے جدیجا اس شاہی خاندان کے چشم و چراغ ہیں۔

1996ء کے ورلڈکپ کوارٹرفائنل میں انہوں نے وقار یونس کے آخری دو اووروں میں 40 رنز بنا کر بھارت کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ میچ فکسنگ کے الزام میں انہیں پابندی کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ خیر یہاں بتانا یہ مقصود ہے کہ 2003ء کی فلم ’’کھیل‘‘ میں وہ بالی وڈ اسٹارز سنیل شیٹھی اور سنی دیول کے ساتھ جلوہ گر ہوئے لیکن فلم کو خاص پذیرائی نہ ملی۔2009ء اور 2013ء میں دو اور فلموں میں بھی کردار ادا کیے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے کرکٹ مبصر کے طور پر اپنی پہچان بنائی۔

محسن حسن خان: سابق پاکستانی بلے باز محسن حسن خان نے 1983ء میں بھارتی اداکارہ رینا رائے سے شادی کی۔ 90ء کی دہائی میں انہوں نے کئی فلموں میں کام کیا۔ ان کی سب سے کامیاب فلم مہیش بھٹ کی ’’ساتھی‘‘ 1991)ء( تھی، جس نے اس وقت تقریباً دس کروڑ ہندوستانی روپے کمائے۔

چند بھارتی کھلاڑی: 2010ء میں ایم ایس دھونی نے ڈیوڈ دھون کی فلم ’’ہک یا کروک‘‘ میں جان ابراہام کے ساتھ خصوصی کردار ادا کیا، لیکن بدقسمتی سے فلم ریلیز نہ ہو سکی۔ 1980ء کی مراٹھی فلم (Savli Premachi) میں سنیل گواسکر نے مرکزی کردار ادا کیا، جبکہ 1998ء کی ہندی فلم ’’مالا مال‘‘ میں مہمان اداکار کے طور پر نظر آئے۔ کیپل دیو نے بھارتی فلموں ’’اقبال‘‘ (2003) اور آریان (2006) میں خصوصی انٹری دی۔ فلم ’’مجھ سے شادی کروگی‘‘ (2005) میں بھی کیپل دیو دوسرے کرکٹرز عرفان پٹھان، سری ناتھ، اشیش نہرا، ہربھجن سنگھ، پرتھیو پٹیل، محمد کیف اور نوجوت سنگھ سدھو کے ساتھ نظر آئے۔ دیگر بھارتی کھلاڑیوں میں سندیپ پٹیل، ونود کامبلی، سلیل انکولا، سید کرمانی اور سلیم درانی شامل ہیں جنہوں نے فلمی دنیا میں اپنی جھلک دکھائی۔

چارلس اوبری سمتھ: بطور اداکار سر چارلس اوبری سمتھ (1893-1948) جیسی شہرت اور کامیابی کسی اور کرکٹر کے حصے میں نہیں آئی۔ میڈیم پیسر اوبری سمتھ 16 برس برطانیہ کی قدیم ترین کرکٹ کاؤنٹی سسیکس کی طرف سے کھیلے اور 346 فرسٹ کلاس وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے اپنے واحد ٹیسٹ میں انگلینڈ کی کپتانی کی، جو مارچ 1889ء میں جنوبی افریقہ کے شہر پورٹ البزتھ میں کھیلا گیا۔ پہلی اننگز میں پانچ اور دوسری اننگز میں دو وکٹیں حاصل کر کے اپنی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ کچھ سال بعد اسے ٹیسٹ میچ کا درجہ دیا گیا، اس طرح یہ جنوبی افریقہ کا پہلا ٹیسٹ قرار پایا۔ کرکٹ کے بعد انہوں نے تھیٹر اور خاموش فلموں سے اداکاری کا آغازکیا۔

اس دوران وہ امریکا اور برطانیہ آتے جاتے رہے۔ ناطق فلموں کے آنے کے بعد انہیں بہت زیادہ فلمی کردار ملے۔ انہوں نے ایک سو سے زیادہ فلموں میں کام کیا۔ 1930ء اور 1940ء کی دہائی میں وہ ہالی وڈ کے مصروف ترین اداکاروں میں سے ایک تھے۔ ہالی وڈ میں بھی وہ کرکٹ کو نہیں بھولے اور 1932ء میں ہالی وڈ کرکٹ کلب کی بنیاد رکھی، اپنے کئی ساتھی اداکاروں کو اس کلب کا حصہ بنایا۔

یہاں آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ برطانوی آل راؤنڈر آئن بوتھم نے 1985ء میں کرکٹ سے فراغت کے دنوں میں جیمزبانڈ کے کردار کے لیے آڈیشن دیا، لیکن پھر اپنی کرکٹ مصروفیات کو دیکھتے ہوئے پیچھے ہٹ گئے۔ جنوبی افریقہ کے سپیڈاسٹار ڈیل اسٹین بھی ہالی وڈ کی ایک فلم ’’بلینڈیڈ‘‘ (2014) میں مختصر کردار ادا کر چکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔